واہ کینٹ،واہ گارڈن چیک پوسٹ پر خود کش حملہ اور رکشہ ڈرائیور اور دہشت گردوں کا سپلائر نکلا ،بھائی طالبان ایجنٹ ، دوسرا بھائی غداری کے مقدمے میں قید

جمعہ 23 جنوری 2015 05:51

واہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء)واہ گارڈن چیک پوسٹ پر خود کش حملہ اور رکشہ ڈرائیور اور دہشت گردوں کا سپلائر نکلا ،بھائی طالبان ایجنٹ جبکہ دوسرا بھائی غداری کے مقدمے میں قید ہے ،ملزم کی جیب سے آئی گلاسز،7ہزار نقد جب کہ جیب سے 1چیٹ نکلی ہے جس پر 21110کوڈ لکھا ہے،پولیس کی غفلت واردات میں استعمال ہونے والی بس موقع سے فرار ،برآمد ہونے والے بم روسی ساختہ نکلے،وزیر داخلہ کا انعام کا اعلان ڈرامہ نکلا چیک پوسٹ پر پولیس اہلکاروں کی جگہ رضاکار تعینات تھے جنکی دھماکہ ہوتے ہی دوڑیں لگ گئی،مبینہ خود کش نے پولیس موبائل کو دیکھتے ہی خود کو دھماکے سے اوڑا دیا ،ملزم کا رابطہ راولپنڈی میں تھا اور مطلوبہ حدف پردہشت گردوں تک گرنیڈ پہنچاتھاملزم دہشت گردوں کا سپلائر لگتا ہے اور گھبراہٹ سے خود کو اوڑیا ،ملزم کی شناخت فنگر پرنٹ سے کی گئی آبائی علاقہ اٹک ہے،حساس ادارئے،پولیس تفتیش میں مصروف ہے 28 افراد کو حراست میں لیا ہے ،ڈی ایس پی ٹیکسلا،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز واہ گارڈ ن چیک پوسٹ پر مبینہ حملہ کرنے والا شخص 25سالہ محمد آصف ولد محمد اسلم ماڑی موڑ اٹک کا رہاشی نکلا ،ملزم رکشہ ڈرائیور اوردہشت گردوں کا سپلائر ہے ،ملزم کا بھائی عجب علی طالبان ایجنٹ کے شعبے میںc495 کے تحت اٹک جیل میں قید ہے جبکہ دوسرا بھائی کوثر علی295 Aغداری ایکٹ کے تحت جیل میں بند ہے ۔

(جاری ہے)

مبینہ خود کش حملہ آور سے آئی گلاسز،7ہزار نقد اور ایک چیٹ ملی ہے جس پر کوڈ نمبر21110لکھا ہے جو مبینہ طور پر دہشت گردوں کا کوڈ بتایا جاتا ہے،ملزم کے پاس 5روسی ساختہ ہینڈ گرنیڈ تھے جبکہ اٹک کے علاقے سے بس میں سوار ہوا تھاملزم مبینہ بس کو ناکے پر تعینات رضا کاروں نے جب روکا تو ملزم نے ہینڈ گرنیڈ پھینک دیے جس سے رضا کاروں کی دورڑیں لگ گئی ،قریبی علاقے میں موجود پولیس موبائیل کے موقع پر پہنچتے ہی ملزم نے گھبراہٹ میں ہینڈ گرنیڈ پھینک کر اس کے اوپر لیٹ گیا اور دھماکے سے خود کو اوڑا دیا پولیس کی مبینہ غفلت کی وجہ سے واقع میں استعمال بس ڈارئیوربھگانے میں کامیاب ہو گیا ہے جس سے دہشت گردوں کے مدد گاروں اور دیگر تفتیش میں مدد مل سکتی تھی ،یادرہے کہ وزیر داخلہ کی طرف سے پوسٹ پر موجود پولیس اہلکاروں کے لیے اعلان مزاق بن گیا کیوں کے موقع کے وقت چیک پوسٹ پر پولیس اہلکار نہیں بلکہ رضاکارگاڑیوں کو روک کر دیہاڑیاں لگا رہے تھے ، اور مبینہ دہشت گر دکی طرف سے پھنکے گئے ہینڈ گرنیڈ کے دھماکہ ہوتے ہی تمام رضا کاروں کی دوڑیں لگ گئی تھی ،حساس اداروں کے مطابق ملزم دہشت گردوں کا سپلائر بتایا جاتا ہے اور ملزم نے پولیس موبائل کو دیکھ کر گھبرا کر خود کو دھماکے سے اوڑا یا ہے جبکہ پولیس کے مطابق واقع کی تفتیش کی جا رہی ہے اور 28افراد کو حراست میں لیا ہے

متعلقہ عنوان :