نابینا افراد پر تشدد کے بعد لاہور پولیس نے سکول کے معصوم بچوں پر بھی لاٹھی چارج ، 13سالہ زخمی طالبعلم کو ہسپتال منتقل ،وزیر اعلیٰ کا واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیکر تحقیقات کا حکم

جمعہ 23 جنوری 2015 05:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء) نابینا افراد پر تشدد کے بعد لاہور پولیس نے سکول کے معصوم بچوں پر بھی لاٹھی چارج کرڈالا جس کے بعد ایک 13سالہ زخمی طالبعلم کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم وزیر اعلیٰ نے اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیکر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے اور ڈی آئی جی آپریشن نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جبکہ پولیس نے بچے کے والد سے تشدد نہ کیے جانے کا بیان لکھوا لیا ہے ،۔

تفصیلات کے مطابق بھاٹی گیٹ کے علاقہ مین واقع اسلامیہ ہائی سکول کو حکومت کی جانب سے غازی فاؤنڈیشن کی سرپرستی سے ہٹا کر محکمہ تعلیم کی سرپرستی میں دے دیا گیا تھا جس پر گزشتہ روز سکول کے معصوم بچوں اور ان کی ماؤں نے سکول کے باہر پر امن طور پر احتجاج کیا ۔مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس میں فیصلہ واپس لینے اور انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ تھا۔

(جاری ہے)

اتنے میں پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور مظاہرین سے مذاکرات کی بجائے ان پر لاٹھی چارج کر دیا ۔مظاہرے میں معصوم بچے سب سے آگے پلے کارڈ اٹھا کر موجود تھے اور وہ ہی سب سے پہلے نشانے پر آئے پولیس کے لاٹھی چارج کی وجہ سے چھٹی جماعت کے طالب علم فہد کے سر شدید چوٹ آئی اور وہ بری طرح سے زخمی ہو گیابعد ازاں پولیس کے تین ایس پیز کے موقع پر پہنچنے اور میڈیا کے پہنچنے پر پولیس نے لاٹھی چارج کا سلسلہ بند کر دیا اور مظاہرین سے مذاکرات کیے گئے اور دو گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

بعد ازاں بھاٹی گیٹ پولیس نے پولیس حکام کی جانب سے معاملہ کی انکوائری کے احکامات کے بعد فوری طور پر زخمی فہد کے والد محمد الیاس سے ایک بیان لکھوا لیا جس میں یہ کہا گیا تھا کہ اس کے بچے پر کسی پولیس اہلکار نے تشدد نہیں کیا ہے۔جبکہ وزیر اعلٰی پنجاب نے واقع کا نوٹس لے لیا ہے اور پولیس حکام نے واقع کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے ۔اس حوالے سے تھانہ بھاٹی گیٹ میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ بھاٹی گیٹ پولیس کی جانب سے کوئی لاٹھی چارج نہیں کیا گیا۔

اس واقعے کے خلاف طلبہ اور اساتذہ نے آج احتجاج کا اعلان کردیا ہے ۔دریں اچنا انسانی حقوق کی تنظیموں ، سول سواء اور اساتذہ تنظیموں نے اس تشدد کو بربریت قراردیکر اس کی مذمت کی ہے اور ذمہ داروں کیخلاف فوری طور پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔