وزیراعظم نے پی آئی اے میں میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں نہیں کیں،شیخ آفتاب احمد،ممبر اسمبلی رمیش کمار کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں ، ایسے توہین آمیز واقعات کو برداشت نہیں کیاجائے گا پی آئی اے کے حکام وفاقی وزراء اور ممبران اسمبلی کے ٹیلی فون تک نہیں سنتے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا انہیں ازسرنو پالیسی بنانے کیلئے کہہ دیا ہے،وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط میں گفتگو،چیئرمین کمیٹی نے پی آئی اے کے حکام سے رمیش کمار کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی ویڈیو فوٹیج اور اس کی تمام تفصیلات انتیس جنوری کو طلب کرلیں

جمعہ 23 جنوری 2015 06:46

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء )وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے پی آئی اے میں میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں نہیں کی ہیں ممبر اسمبلی رمیش کمار کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں جبکہ ایسے توہین آمیز واقعات کو برداشت نہیں کیاجائے گی پی آئی اے کے حکام وفاقی وزراء اور ممبران اسمبلی کے ٹیلی فون تک نہیں سنتے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا انہیں ازسرنو پالیسی بنانے کیلئے کہہ دیا ہے ۔

جمعرات کے روز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط کا اجلاس ہوا ۔ جس کی صدارت چوہدری اسد رحمان نے کی جبکہ چیئرمین کمیٹی نے پی آئی اے کے حکام سے رمیش کمار کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی ویڈیو فوٹیج اور اس کی تمام تفصیلات انتیس جنوری کو طلب کر لیں ہیں ا س موقع پر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ممبران اسمبلی اور وزراء بے اختیار ہیں ان کے ٹیلی فون تک پی آئی اے کے حکام نہیں سنتے جس پر پیپلز پارٹی کے ممبران اسمبلی عمران ظفر لغاری نے کمیٹی کے اجلاس میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک وفاقی وزیر کی بے بسی پر حیران ہوں خود شیخ آفتاب احمد کہہ رہے ہیں کہ ہمیں پی آئی اے اپنی پالیسی کو ازسرنو ترتیب دے یہ پہلی مرتبہ دیکھ رہا ہوں حالانکہ وفاقی وزراء خود گائیڈ لائن جاری کرتے ہیں اور بیورو کریسی کو ان کے احکامات ماننے چاہیے لیکن یہاں پر وفاقی وزیر بے بس نظر آرہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ایم ڈی اور سیکرٹری سول ایوی ایشن وزیر سے زیادہ بااختیار نظر آتے ہیں ممبر اسمبلی شگفتہ جمالی نے کہا کہ پی آئی اے میں میرٹ سے ہٹ کر ایم ڈی اور سیکرٹری سول ایوی ایشن کو تعینات کیا گیا ہے ایک خوفناک منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے تحت پی آئی اے کو پرائیویٹائز کرنے کیلئے منشاء گروپ کے حوالے کیاجارہا ہے جس پر شیخ آفتاب نے کہا کہ ایسا کوئی کام نہیں ہورہا وزیراعظم نے تمام تقرریاں میرٹ پر کی ہیں اور وزیراعظم ایسا کام کرکے بدنام نہیں ہونا چا ہتے شگفتہ جمانی نے کہا کہ پی آئی اے کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر رمیش کمار کے ساتھ ہونے والے واقعہ پر فوری ایف آئی آر درج ہونی چاہیے کہ انہیں پی آئی کے کی فلائٹ سے کیوں اتارا گیا انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تحقیقات مکمل ہونی چاہیے اور گناہ گاروں کو سزا ملنی چاہیے پی آئی اے کی وجہ سے ہمارے پارلیمنٹرین پی آئی اے کا سفر کرنے سے گھبراتے ہیں شگفتہ جمالی نے کہا کہ پی آئی اے خسارے کی طرف جارہا ہے اس کے پس پردہ کیا محرکات ہیں اس کے حقائق بھی عوام کے سامنے لائے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی ائر ہوسٹس کا رویہ بھی غیر معیاری ہے ممبر اسمبلی کرن حیدر نے کہا کہ پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کا رویہ ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ غیر رویہ ہے تو ممبران کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا یہ خود پارلیمنٹرین اندازہ لگا سکتے ہیں بعد ازاں قائمہ کمیٹی برائے قواعد ضووابط کا اجلاس 29جنوری کو طلب کرلیا ہے اور چیئرمین کمیٹی اسد الرحمان نے پی آئی اے حکام سے کہا ہے کہ ڈاکٹررمیش کمار کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ اور فوٹیج کمیٹی میں پیش کی جائے ۔