حکومت کافی الحال پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے فوری طور پر منظور نہ کرنے کا فیصلہ،پی ٹی آئی اے کے اراکین سے انفرادی طور پر ملاقاتیں کرکے انہیں استعفے واپس لینے کیلئے قائل کرنے کا فیصلہ ، سندھ اسمبلی سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کے بعد پنجاب اور وفاق میں پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) میں مشاورت، استعفوں کی منظوری پر متوقع سیاسی ردعمل سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت

جمعہ 23 جنوری 2015 05:59

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء )سندھ اسمبلی سے پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کے بعد پنجاب اور وفاق میں پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ سطحی حکومت اراکین کے مابین مشاورت ہوئی ہے جس میں استعفوں کی منظوری پر متوقع سیاسی ردعمل سمیت دیگر اہم امور پر بات ہوئی حکومتی ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فی الحال پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے فوری طور پر منظور نہیں کرینگے تاہم پی ٹی آئی اے کے اراکین سے انفرادی طور پر ملاقاتیں کرکے انہیں استعفے واپس لینے کیلئے قائل کرنے کا فیصلہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سینئر قیادت پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری کے لئے تیار نہیں ہے کیونکہ اگر استعفے منظور کرلئے جاتے ہیں تو پی ٹی آئی وفاق اور صوبوں میں حکومت کیخلاف بھرپور مزاحمت کرسکتی ہے اور حکومت نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی موثر احتجاجی تحریک شروع کرے ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سینٹ الیکشن میں پی ٹی آئی حصہ لے رہی ہے اس لئے الیکشن میں پی ٹی آئی اراکین کی سپورٹ حاصل کرنے کیلئے پس پردہ ان سے رابطے کئے جائینگے اور انہیں قائل کیاجائے گا اس حوالے سے آئندہ چند دنوں میں باضابطہ طور پر سینٹ الیکشن کی کمپین شروع کی جائے گی ۔