آئینی تر میم آئین کے الفاظ ہی شامل جمع کر دیئے جائیں تو مسئلہ حل ہو جا ئیگا،مولانا فضل الرحمن،قوم ،علماء مدارس دہشت گر دی کی جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں، دین، وطن اور مدارس ومساجد کی بقاء کی جنگ لڑیں گے، آج وطن عزیز جن بحرانوں کا شکار ہے ہم ان بحرانوں سے نکالنے کیلئے آخری سانس تک جدو جہد کریں گے،سربراہ جے یو آئی

جمعہ 23 جنوری 2015 05:59

اسلام آباد/لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23جنوری۔2015ء)جمعیت علماء اسلام کے سر براہ مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر آئینی تر میم آئین کے الفاظ ہی شامل جمع کر دیئے جائیں تو مسئلہ حل ہو جا ئے گا ،قوم ،علماء مدارس دہشت گر دی جنگ میں حکومت کے ساتھ ہیں دین وطن اور مدارس ومساجد کی بقاء کی جنگ لڑیں گے آج وطن عزیز جن بحرانوں کا شکار ہے ہم وطن کو ان بحرانوں سے نکالنے کیلئے آخری سانس تک جدو جہد کریں گے وہ لاہور میں منعقدہ قومی سیمینار سے صدارتی خطاب کررہے تھے سیمینار سے مو لا نا سمیع الحق،پرفیسر ساجد میر ، ،لیاقت بلوچ ،صاحبزادہ اویس احمد نوارنی ،مو لا نا عبد الغفور حیدری،،ڈاکٹر ابولخیر زبیر،مو لا نا عبد الشکور نقشبندی،علامہ محمد رمضان تو قیر ،مو لا نا عطاء المومن شاہ بخاری ،کامران مرتضی ،محمد اکرم خان درانی،مو لا نا محمد امجد خان ،مو لا نا سعید یوسف ، ، مو لا نا اللہ وسایا ،مو لا نا عبد المالک،سید سلمان گیلانی، مو لا نا شاکر محموداور دیگر نے خطاب کیا انہوں کہا کہ ہم میں اکا برین سامراج کے سامنے ڈٹنے کا پیغام دیا ہے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس سے کوائف مانگ کر ہراساں کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت مدارس کے ساتھ اب تک ہو نے معاہدوں کی پابندی کرے اگر خلاف ورزی کی گئی تو ہم مدارس بند کر کے جیل بھروتحریک چلائیں گے انہوں نے کہا کہ سیکولر لابی ملا اور فوج کو لڑانے کی سازش کر رہی ہے لیکن ہم ایسی سازشوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں کسی کو وطن اور مدارس کے خلاف کامیاب نہیں ہونے دیا جا ئے گا ایک بار پھر ہماری استقامت کا امتحان ہے ہمیں مشکل فیصلوں پر مجبور نہ کیا جا ئے انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات سے کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ خاکے چھاپنے والوں نے سب سے بڑی دہشت گردی کی ہے انہوں نے کہا کہ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کو نئی جغرافیا ئی کی طرف لے جا یا جارہا انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل دور سے گذر رہا ہے جذبات کے بجائے مغرب ایجنڈے کو سمجھا جائے انہوں نے کہا کہ ہمیشہ دینی قوتوں اور مدارس نے ہمیشہ مسلحہ جدو جہد کی مخالفت کی ہے اور اس کی مخالفت کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ قوم شریعت مانگتی ہے شریعت لا نا بھی حکمرانوں کی آئینی ذمے داری ہے پا کستان میں حقیقی معاشی سیا سی انقلاب اسلام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے انہوں نے کہا کہ آئین پا کستان قومی دستاویز ہے جب آئین پر عمل در آمد نہیں ہو گا تو افرا تفری ہو گی انہوں نے کہاکہ کل جہاد کے لیئے افغانستان میں لڑنے کے لیئے دنیا بھر سے لو گو ں کو وی آئی پی بنا کر لا یا گیا پا کستان میں کا لجوں یو نیورسٹیوں اور مدراس کے لڑکوں کو کس نے اس میدان میں دھکیلا تھا آج سکھانے والے محفوظ اور سیکھنے والے مجرم ہیں انہوں نے کہا کہ کلاشنکوف کلچر کس نے دیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایران بھی افغان جہاد میں تھا لیکن وہاں سے کوئی تحریک نہیں اٹھی کیونکہ انہوں نے بیرونی ایجنڈے کو کنٹرول کیا ہے انہوں نے کہا کہ ملک افرا تفری پیدا کر نا عالمی ایجنڈا ہے مو لا نا فضل الرحمن نے کہا کہ پشاور اسکول میں قتل ہو نے والے طلباء ہمارے بچے تھے انھیں میں کئی بچے علماء اور کئی جے یو آئی کے لو گو ں کے تھے لیکن یہ سانحہ کھلی درندگی کی بد ترین مثال ہے انہوں نے کہا کہ دینی مدارس محبت کا پیغام دے رہے ہیں لیکن انکے کے خلاف یہ مہم قابل افسوس اور قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گر دی کے خلاف سب ایک ہیں قوم دینی قوتیں مساجدمدارس علماء سب دہشت گر دی کے خلاف متحد ہیں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی مسلح جدو جہد پر یقین نہیں رکھتی بلکہ پار لیمانی اور آئینی جدو جہد کی حامی ہے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے سیکر ٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن نے ہمیشہ عوام کے دلوں کی تر جمانی کی انہوں نے کہا کہ مدارس مساجد غلبہ اسلام کا ذریعہ ہیں انہوں نے کہا کہ پشاور کا سانحہ قومی المیہ ہے دہشت گر دی کے خلاف مذہبی اور سیا سی جماعتیں ایک ہو گئیں تھیں لیکن بیرونی اور سیکولر لا بیوں کی وجہ سے قوم کو ایک بار پھر تقسیم کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پہلے بھی این آراو کے ذریعے راہیں بنائی گئیں اور اب پھر کچھ کو تحفظ دیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ دینی مدراس کے خلاف زبان بند ہو نی چاہیے انہوں نے کہا کہ نوز شریف تو آئین کو 20صفحات پر لا نا چاہتے ہیں لین آئین کو کمزور نہیں کر نے دیا جا ئے گا انہوں نے کہا کہ جو کچھ وزیر اعظم کر رہے ہیں اسی میں خود پھنس جائیں گے انہوں نے کہا کہ دہشت گر دی امریکی ایجنڈا ہے اور دینی قوتیں ان کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں گئے۔

مر کزی جمعیت اہل حدیث کے سر براہ پرو فیسر ساجد میر نے کہا کہ آج جن حالات سے وطن عزیز گذر رہا ہے ان حالات میں یہ قومی کنونشن منعقد کر نے پر مو لا نا فضل الرحمن کو خراج تحسین پیش کر تا ہوں انہوں نے کہا کہ اتحاد واتفاق کو عام کر نے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اتحاد امت وقت اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن نے جو اے پی سی آواز بلند کی مر کزی جمعیت اہل حدیث مو لا نا فضل الرحمن کے ساتھ کھڑی ہے انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں مو لا نا فضل الرحمن نے دین وملت کی نمائندگی صحیح معنوں میں کی ہے انہوں نے کہا کہ بیرو نی قوتوں اور سیکولر لا بیوں کا مقابلہ ہم متحد اور ایک قوت ہو کر ہی کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ چو ہدری اعتزاز احسن سنیئر ایڈووکیٹ ہو نے کے باجود جان بوجھ کر غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت 21 تر میم پر ہمارے جو تحفظات ہیں اس کو دور کرے ۔

جمعیت علماء اسلام س کے سر براہ مو لا نا سمیع الحق نے کہا کہ مدراس اسلام کے قلعے ہیں مدارس سے امن واخوت کا پیغام دیا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ مدارس کو کوئی مائی لا لعل بھی ختم نہیں کر سکتا ہے انہوں نے دینی مدارس وطن کے محافظ ہیں انہوں نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن جو قدم اٹھا یا ہے ہم انکوں خراج تحسین پیش کر تے ہیں انہوں نے کہا کہ جو کام بیرو نی طاقتیں اور سیکولر لا بیاں اور سابقہ حکومتیں نہیں کر سکیں وہ کام میاں نواز شریف نے کر دیا ہے اسلام کے نام پر بننے والے ملک کو سیکولر بنانے کا یہ آغا ز ہے لیکن دینی جماعتیں ایسی سازشوں کا مقابلہ ہر محاذ پر کرتیں رہیں گی ۔

جے یو پی کے جنرل سیکر ٹری صاحبزادہ شاہ اویس احمد نورانی نے کہا کہ پا کستان کلمے کے نام پر بنا تھا اس کی بنیادوں میں علماء مشائخ کا خون پسینہ شامل ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس لیئے نہیں بنا تھا کہ پار لیمنٹ کے اندر مغربی تہذ یب کو فروغ دیا جا ئے اور ملک میں دین کے پیغام کو عام کر نے والوں کے خلاف بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کی جا ئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نے کہا کہ تھا کہ بد لہ ہے پنجاب اب بدلیں گئے پا کستان وہ نعرے کا مطلب اب سامنے آگیا ہے انہوں نے کہا کہ جے یو پی دینی مدارس اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ ہے ۔

جے یو آئی آئی کے سیکر ٹری جنرل مو لا نا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ 16دسمبر کو ایک المیہ مشرقی پا کستان کی صورت میں ہوا اور دوسرا المیہ سانحہ پشاور کی کی صورت میں ہوا جس میں قوم کی معصوم بچوں اور بچیوں کو نشانہ بنایا گیا جس کی جس قدر مذمت کی جا ئے وہ کم ہے انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور انتہائی المناک اور شرمناک واقعہ ہے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے ملک میں ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے اسی مذمت کی وجہ سے ہمارے قائد پر 3بار حملے ہوئے اور ہمارے جید علماء مو لا نا حسن جان ،مو لا نا ڈاکٹر خالد محموسومرو ،مفتی جمل خان جیسی شخصیات کو شہید کر دیا گیاانہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کو ئی مذہب نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دہشتگری دی دہشتگردی ہے انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگری کے خاتمے کے لیئے حکومت کے ساتھ ہیں لیکن بالا تفریق یہ عمل ہو ۔

ملی یکجتی کو نسل کے صدر ڈاکٹر ابوالخیر زبیر نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن کا موٴقف قومی موٴقف ہے 21تر میم پر جو تحفظات کی مو لا نا فضل الرحمن نے نشاندہی کی ہے ہم ان تحفظات پر مو لا نا کے ساتھ ہیں ۔