پٹرول قلت سیاسی نہیں تکنیکی بحران ہے۔ 24گھنٹے میں اتنے بڑے بحران کی تحقیقاتی رپورٹ آنا ایک معجزہ ہے،سابق سیکرٹری وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل ،پٹرول بحران کے پچھے کوئی سازش کار فرما ہے، وزیر اعظم نے ہنگامی بنیادوں پر ایکشن لیتے ہوئے اس بڑے بحران کے آگے بندھ باندھ لیا ہے،موجودہ بحران کا اصل ذمہ دار پی ایس او کا شعبہ ڈسٹری بیوشن اور پرکیوریمنٹ ہے،جی اے صابری

جمعرات 22 جنوری 2015 08:50

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22جنوری۔2015ء ) وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے سابق سیکرٹری جی اے صابری نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اس بیا ن سے اتفاق کیا ہے کہ پٹرول بحران کے پچھے کوئی سازش کار فرما ہے ۔پٹرول قلت سیاسی نہیں تکنیکی بحران ہے۔ 24گھنٹے میں اتنے بڑے بحران کی تحقیقاتی رپورٹ آنا ایک معجزہ ہے اپنے ایک انٹر ویو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے درست ہی کہا تھا کہ موجودہ پٹرول بحران کے پچھے کوئی سازش کر فرما ہے اور مجھے بھی یہ ایک سازش لگتی ہے اور مجھے بھی اس معاملے میں سازش کی بو آرہی ہے کیونکہ صدر ایوب کو بھی عہدہ صدارت سے ہٹا نے کے لئے اس وقت چینی کا بحران پید ا کیا گیا تھا جسکی وجہ سے انہیں اپنی صدارت سے ھا تھ دھونا پڑے تھے لیکن وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ہنگامی بنیادوں پر ایکشن لیتے ہوئے اس بڑے بحران کے آگے بندھ باندھ لیا ہے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے پٹرول بحران کی24 گھنٹوں کے اندراندر تحقیقاتی رپورٹ تیار کر کے وزیر اعظم کو یپش کر دینا ایک معجزہ لگتا ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کی جن افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی بنا ئی گئی ہے ان کو پٹرولیم کمپنیوں اور انڈسٹریز کے معاملات کا کوئی تجربہ نہیں ہے تحقیقات کے لئے اگر تجربہ کا ر افسران کو شامل کیا جاتا تو اچھا تھاحالیہ بحران کے سار ے عمل میں پی ایس او کی بد انتظا می ہے اور موجودہ بحران کا اصل ذمہ دار پی ایس او کا شعبہ ڈسٹری بیوشن اور پرکیوریمنٹ ہے ایک سوال کے جواب میں سابق سیکرٹری پٹرولیم کا کہنا تھا کہ پٹرول کا موجودہ بحران ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بحران تھا اور اس شعبے میں حکومتی رٹ کمزور تھی اور پٹرولیم مصنوعات کی طلب ورسد اور سٹاک کے بارے میں ذمہ دار ادارے اپنی سطح پر چیک اینڈ بیلنس نہیں رکھ سکے جسکے نتائج آج قوم نے بھگتے ۔

متعلقہ عنوان :