ڈیوڈ وارنر اور روہت شرما کے درمیان نوک جھونک،وارنر اپنے دفاع پر اتر آئے ،’جب میں ان سے بات کرنے گیا تو انھوں نے مجھے اپنی زبان میں کچھ کہا،‘ ’میں نے کہا انگریزی میں بات کرو، اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی کوئی بات مجھے سمجھ آئے، میں تو ہندی نہیں بولتا،ڈیوڈ وارنر

منگل 20 جنوری 2015 08:28

میلبورن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20جنوری۔2015ء)آسٹریلیا کے کھلاڑی ڈیوڈ وارنر نے ایک روزہ میچ کے دوران انڈیا کے کھلاڑی روہت شرما کے ساتھ نوک جھونک کا دفاع کیا ہے۔ وارنر اور شرما کے درمیان اس وقت بحث ہوئی جب شرما نے اوور تھرو پر ایک رن لیا تھا۔ وارنر کہتے ہیں کہ ’جب میں ان سے بات کرنے گیا تو انھوں نے مجھے اپنی زبان میں کچھ کہا۔‘ ’میں نے کہا کہ انگریزی میں بات کرو، اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کی کوئی بات مجھے سمجھ آئے، میں تو ہندی نہیں بولتا۔

‘ میڈیاسے بات کرتے ہوئے وارنر نے کہا کہ ’میں نے مہذبانہ طریقہ اختیار کیا اور انھیں کہا کہ وہ انگلش بولیں۔ تو انھوں نے جو کیا میں وہ یہاں دہرا نہیں سکتا۔‘ وارنر نے یہ تسلیم کیا کہ ان کا رویہ کھیل کی روح کے منافی تھا تو جس کے باعث ان کو میچ کی پچاس فیصد فیس کا جرمانہ ہوا۔

(جاری ہے)

میں نے مہذبانہ طریقہ اختیار کیا اور انھیں کہا کہ وہ انگلش بولیں۔

تو انھوں نے جو کیا میں وہ یہاں دہرا نہیں سکتا۔ شرما نے اگرچہ 138 رنز بنائے لیکن وہ میچ جیتنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ اس طرح آسٹریلیا اس سہ فریقی سیریز کا یہ میچ جیت گیا۔ اس سیریز میں انڈیا اور آسٹریلیا کے علاوہ انگلینڈ بھی حصہ لے رہا ہے۔ آسٹریلوی کھلاڑی نے شرما کے رن لینے پر ان سے شکایت کی تھی کیونکہ گیند ان کو لگنے کے بعد دوسری طرف گیا تھا۔

آسٹریلیا اور انڈیا کے درمیان حالیہ ٹیسٹ سیریز میں بھی اس طرح کی گرما گرمی ہو چکی ہے۔ میلبرن میں تیسرے ٹیسٹ کے دوران انڈیا کے بیٹسمین وراٹ کوہلی اور آسٹریلیا کے بولر مچل جانسن کے درمیان بھی گرما گرم الفاظ کا تبادلہ ہوا تھا۔ وارنر کہتے ہیں کہ ’مجھے لگا کہ انھیں کہنا کہ وہ انگلش میں بات کریں ٹھیک ہے اور اگر وہ اس طرح ہندی میں بات کرتے رہے تو میں پھر کئی مرتبہ یہی کہوں گا۔

‘ زخمی مائیکل کلارک کی جگہ جارج بیلے آسٹریلیا کی کپتانی کر رہے ہیں۔ انڈیا کے خلاف سست رفتاری سے اوورز کروانے پر کلارک پر میچ کی 20 فیصد فیس کا جرمانہ اور ایک ون ڈے میچ کھیلنے پر پابندی بھی لگائی گئی ہے۔کلارک ورلڈ کپ کے لیے اپنے آپ کو تیار کر رہے ہیں۔ انڈیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں ہیمسٹرنگ انجری کے بعد انھیں آرام کرنے کے لیے کہا گیا تھا اور انھوں نے کہا تھا کہ اس چوٹ کی وجہ سے ان کے کیریئر کو خطرہ ہے۔ لیکن بعد میں ان کا نام ورلڈ کپ کے سکواڈ میں شامل کر لیا گیا جو 21 فروری سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں شروع ہو رہا ہے۔