حکومت کی طرف سے جوڈیشل کمیشن بارے کوئی جواب نہیں دیا گیا،شیریں مزاری،اب پارٹی مجبوراً 18تاریخ سے ایک بار پھر احتجاجی تحریک شروع کر رہی ہے،جس میں حکومت کا چلنا مشکل ہوجائے گا، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 جنوری 2015 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)پاکستان تحریک انصاف کی سیکرٹری اطلاعات وسینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ عمران خان کے مطالبہ پر حکومت کی طرف سے جوڈیشل کمیشن بنانے کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا گیا،اب پارٹی مجبوراً 18تاریخ سے ایک بار پھر احتجاجی تحریک شروع کر رہی ہے،جس میں حکومت کا چلنا مشکل ہوجائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ کے ہمشیرہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت حلقہ این اے122کے حوالے سے مسلسل جھوٹ بول رہی ہے اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات کو جھوٹ بولنے پر لگایا ہوا ہے جو کہ بڑے ماہرانہ انداز میں جھوٹ کو سچ کے طور پر پیش کرنا جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے حکومت سے اب بھی بات کرنے کیلئے تیار ہے لیکن حکومتی اقدامات بتاتے ہیں کہ وہ کمیشن بنانے میں سنجیدہ نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری نے کہا کہ وہ اراکین جو مشکل وقت میں پارٹی کو چھوڑ کر پارلیمنٹ میں پہنچ گئے تھے اب ان کا پارٹی سے تعلق نہیں اور نہ ہی ان اراکین کو پارٹی میں واپس لیا جائے گا،ان کی رکنیت ختم کرنے کیلئے پی ٹی آئی کی طرف سے قانونی اقدامات پر غور شروع ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی شکوہ جواب شکوہ نہیں کھیل رہے بلکہ ہم عوام کو سچ بتا رہے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی،اس حوالے سے حلقہ این اے122 کے انتخابات کی رپورٹ کمیشن نے ٹریبونل کو بھجوا دی ہے،ٹریبونل کے فیصلے کے بعد اصل حقائق کھل کر سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی نے حکومت سے بھرپور تعاون کیا ،ایکشن پلان کی تیاری کیلئے ہماری پارٹی نے دن رات کام کیا لیکن ہمیں مایوسی ہوئی ہے کہ حکومت نے جوڈیشل کمیشن نہ بنا کر دہشتگردی کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں کے الحاق اور اتحاد کو بھی نقصان پہنچایا ہے ۔