ایشیائی مارکیٹ میں خام تیل کے نرخ گر گئے،نیویارک خام تیل کے نرخ 12سینٹ کی کمی سے 47.96ڈالر فی بیر ل ہو گئے

جمعہ 16 جنوری 2015 08:49

سنگاپور، سنگاپور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)امریکی فرد سامان میں اضافے ، جس نے کمزور مانگ اور طلب کے بارے میں خدشات کو تقویت پہنچائی ، بھاپ کے نکلنے سے ایک روز قبل سودا بازی کی خریداری میں اضافے کے بعد جمعرات کو ایشیاء میں خام تیل کے نرخ گر گئے۔فروری میں فراہمی کے لئے امریکی بنچ مارک ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ ڈبلیو ٹی آئی کے نرخ بعد دوپہر کے کاروبار میں 12سینٹ کی کمی سے 47.96ڈالر ہو گئے جبکہ فروری کے لئے برینٹ خام تیل کے نرخ 62سینٹ کی کمی سے 48.07ڈالر ہو گئے ۔

دونوں معاہدوں میں گزشتہ روز تیزی سے اضافہ ہوا ، ڈبلیو ٹی اے کے نرخوں میں 2.59ڈالر کا اضافہ جبکہ برینٹ میں 2.10ڈالر کا اضافہ ہوا۔یہ اضافہ خام تیل کے نرخ چھ سال کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد سودا بازی کے شکاریوں کے آگے آنے کی وجہ سے ہوا ۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دنیا کے تیل پیدا کرنیوالے بڑے ممالک کے پیداواری سطح برقرار رکھنے کے عزم کے پیش نظر خام تیل کی بظاہر نرم مانگ اور اوور سپلائی کے کمزور بنیادی عوامل کی وجہ سے مارکیٹ گوں مگوں کا شکار رہی ہے ۔

امریکی محکمہ توانائی کا کہنا ہے کہ تجارتی خام تیل کے سٹاکس 9جنوری کو ختم ہونیوالے ہفتے میں 5.4ملین بیرل تک بڑھ گئے ہیں جو کہ بلومبرگ نیوز کی طرف سے کئے جانیوالے تجزیہ کاروں کے سروے کے مطابق 1.75ملین بیرل کے اضافے کی مارکیٹ پیشن گوئی کے برابر ہے ۔بڑھتے ہوئے فرد سامان میں امریکہ میں ، جو کہ دنیا کا خام تیل استعمال کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے، مانگ میں کمی کا اشارہ دیا ہے ، تاہم تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ روز خام تیل کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے مزید اضافے کو تقویت مل سکتی ہے۔

سی ایم سی مارکیٹس سڈنی کے مارکیٹ تجزیہ نگار ریک سپونر کا کہنا ہے کہ مومنٹم مارکیٹ کے طرز عمل کا اہم عنصر ہے ، جب ہم اتنا بڑا اضافہ دیکھتے ہیں تو مارکیٹ خود کو سہارا دے سکتی ہے۔سپونر نے مزید کہاکہ یورپی اور امریکی منڈیوں میں ٹریڈنگ ہمیں اس بارے میں واضح اشارہ دے گی کہ موومنٹم کس جانب جارہی ہے ۔سنجیوگپتا ، جو پروفیشنل سروسز فرم ای وائی میں ایشیاء پیسیفک آئل اینڈ گیس پریکٹس کے سربراہ ہیں ، کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار یہ معلوم کرنے کے لئے آیا یہ نئے عمل انگیز پروگرام کی نقاب کشائی کرے گا ، یورپی مرکزی بنک کے پالیسی اجلاس کا انتظار کررہے ہیں۔۔