2013ء کے الیکشن کو آئین کی شق218کے مطابق منصفانہ ہونا چاہئے، الیکشن میں کسی نے سازش تو نہیں کی؟ کیا 2013ء کا رزلٹ عوام کے ووٹوں کے مطابق ہے؟تحریک انصاف کے ٹی آر اوز پر مشتمل خط وزیر اعظم کو بھیج دیا،آئندہ دو روز میں پی پی ،(ن)لیگ اورمشرف پارٹی کے 40سے زائد لوگ آنے والے پی ٹی آئی میں شامل ہوں گے،عمران خان،نوازشریف سے ذاتی لڑائی نہیں،جمہوریت کو مستحکم کرکے ملک کو بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں،پشاور دورہ کے بعدآئندہ پروٹوکول نہ لینے کا فیصلہ کیاہے ،او آئی سی فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی بنی گالہ میں پریس کانفرنس

جمعہ 16 جنوری 2015 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ پشاور اور پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد حکومت کو جوڈیشل کمیشن کے ٹی آر اوز کے بارے میں تین نکاتی ایجنڈے پرمبنی خط لکھ دیا ہے،جس میں کہ2013ء کے الیکشن کو آئین کی شق218کے مطابق منصفانہ ہونا چاہئے،دوسرا 2013ء کے الیکشن میں کسی نے سازش تو نہیں کی؟ اورتیسرا کیا 2013ء کا رزلٹ عوام کے ووٹوں کے مطابق ہے؟۔

نوازشریف کے ساتھ ذاتی لڑائی نہیں بلکہ جمہوریت کو مستحکم کرکے ملک کو بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں،آرمی سکول کے دورے کیلئے پشاور پہنچا تو راحیل شریف کے دورے کی وجہ سے منع کردیاگیا،پشاور میں سیکورٹی کے بعد پروٹوکول نہ لینے کا فیصلہ کیا،تحریک انصاف میں پیپلزپارٹی،مسلم لیگ(ن) اور آل پاکستان مسلم لیگ کے 40سے زائد لوگ آنے والے دو دنوں میں شامل ہوں گے،فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا او آئی سی نوٹس لے۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سانحہ پشاور کی وجہ سے حکومت کے ساتھ پوری طرح تعاون کیا لیکن حکومت کی طرف سے ہمارے ساتھ کسی قسم کا تعاون دیکھنے میں نہیں آیا۔این اے122کی رپورٹ میں 34000بوگس ووٹ نکلے ہیں جبکہ284تھیلوں میں سے128تھیلوں کے اندر فارم 14اور15نہیں تھا جبکہ مسلم لیگ(ن) نے انتخابات کے آخری دنوں میں لاہور کے اردو بازار میں لاکھوں بیلٹ پیپر چھپوائے۔

حکومت کو چاہئے کہ وہ جوڈیشل کمیشن کو فیصلہ کرنے دے اور وزیراطلاعات پرویز رشید کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے جس طرح کے وہ آجکل بیانات دے رہے ہیں،ووٹ کو چیلنج کرنے کا جوڈیشل کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے نہ کہ حکومت نے۔عمران خان نے کہا کہ پارٹی مشاورت کے بعد ہم نے حکومت کو تین نکاتی ایجنڈے پر خط لکھ دیا ہے جس میں پہلاکہ2013ء کے الیکشن کو آئین کی شق218کے مطابق منصفانہ طریقے سے ہونا چاہئے،دوسرا 2013ء کے الیکشن میں کسی نے سازش تو نہیں کی اورتیسرا کیا 2013ء کا رزلٹ عوام کے ووٹوں کے مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف سے مشاورت کیلئے اسحاق ڈار نے30دسمبر کو کہا تھا جس کے بعد آج تک جواب نہیں آیا،تحریک انصاف سانحہ پشاور کے پیش نظر مزید ملک کو معاشی نقصان نہیں پہنچانا چاہتی،اس لئے حکومت کو چاہئے کہ عدلیہ کو تین نکات پر فیصلہ کرنے دے تاکہ وہ ان تین نکات کی تحقیقات کریں اور اگلا الیکشن ٹھیک ہو کیونکہ اس میں جمہوریت کا فائدہ ہے۔

عمران خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ16دسمبر کو آرمی پبلک سکول دورہ کیلئے گئے تھے لیکن وہاں پر آرمی کی طرف سے منع کیا گیا کہ جنرل راحیل شریف آرمی پبلک سکول میں دورے کیلئے آرہے ہیں، ہمارا کنٹرول اور سیکورٹی صوبے میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پشاور احتجاج میں دکھی والدین کے جذبات کی قدر کرتے ہیں،اگر ہم بھی ان کی جگہ ہوتے تو اس جیسا احتجاج کرتے،اگلے ہفتے دوبارہ پشاور کا دورہ کروں گا۔

عمران خان نے پشاور میں گاڑیوں کے پروٹوکول کے حوالے سے کہا کہ وہ اپنی بیوی ریحام خان کے ساتھ پشاور میں پہلی دفعہ گئے تھے جس پر تمام وزراء بھی آرمی پبلک سکول دورہ کیلئے پہنچ گئے لیکن اب ٹی وی پر پروٹوکول کی خبریں دیکھنے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ پروٹوکول کے بغیر ہی سفر کروں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے ایک دو دنوں میں مسلم لیگ(ن) پیپلزپارٹی اور آل پاکستان مسلم لیگ سمیت دیگر پارٹیوں کے 40سے زائد لوگ تحریک انصاف میں شامل ہونے کیلئے آرہے ہیں جبکہ انہوں نے فرانسیسی جریدے میں توہین آمیز خاکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو حق نہیں کہ دہشتگردی میں کسی کی جان لے لے لیکن اس کے ردعمل میں کسی کے مذہب کی مقدس شخصیت کو ہٹ کرے یا ان کے جذبات کو نقصان پہنچائے تو اس پر او آئی سی کو نوٹس لینا چاہئے کیونکہ اگر فرانس میں ہولوکاسٹ کے خلاف کوئی بات کی جائے تو ان کے قانون کے مطابق ان افراد کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔