مسئلہ کشمیرپاک بھارت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ،ڈی جی آئی ایس پی آر،بھارت کی سرحدی خلاف ورزیاں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں مشکلات پیداکررہی ہیں،کراچی میں ایئرپورٹ پر حملہ ”گیم چینجر“ ثابت ہوا جس کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں کا مواصلاتی نیٹ ورک تباہ کر دیا ،برطانوی تھنک ٹینک سے خطاب اور برطانوی نشریاتی ادارہ سے بات چیت

جمعہ 16 جنوری 2015 09:00

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17جنوری۔2015ء)پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیرپاک بھارت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ،پاکستان بھارت میں ہونے والے واقعات سے غافل نہیں رہ سکتا،بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مشکلات پیداکررہی ہے ،امن کیلئے سب کوکرداراداکرناہوگا،کراچی میں ایئرپورٹ پر حملہ ”گیم چینجر“ ثابت ہوا جس کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا، آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشت گردوں کا مواصلاتی نیٹ ورک تباہ کر دیا ہے۔

وہ جمعرات کے روز برطانوی تھنک ٹینک سے خطاب اور برطانوی نشریاتی ادارہ سے بات چیت کررہے تھے۔تے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ کراچی میں ائیرپورٹ پرحملے کے بعدصورتحال بدلی اوریہ وہ فیصلہ کن موڑتھاجس کے بعدآپریشن ضرب عضب شروع کرنے کافیصلہ کیااس آپریشن میں فوج کوبہت سی اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ آپریشن کی ایک گروپ کے خلاف بلکہ دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کیاجارہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی جانب سے سرحدی خلاف ورزیاں جاری ہیں ،بھارت میں ہونے والے واقعات سے غافل نہیں رہ سکتے ،سرحدی خلاف ورزیاں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مشکلات پیداکررہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرپاک بھارت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے ،بھارت نے سیکرٹری سطح کے مذاکرات معطل کئے ،بھارت ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے غلط الزامات لگارہاہے ،پاکستان نے صبروتحمل کامظاہرہ کیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات بھی کی ،خطے میں امن کیلئے سب کوکرداراداکرناہوگا۔دریں اثناء برطانوی نشریاتی ادارہ سے بات چیت کرتے ہوئے عسکری ترجمان نے کہا کہ کراچی ائیرپورٹ پر حملہ گیم چینجر ثابت ہوا،اس وقت عسکریت پسندوں سے مذاکرات ہورہے تھے لیکن اس حملے کے بعد آپریشن کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔

کراچی ائیرپورٹ پر حملے میں 36افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ترجمان نے کہا کہ یہ حملہ ناکام بنایا گیا تھا اور10حملہ آور ہلاک کردئیے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی لیکن بعد میں آپریشن کا فیصلہ کرلیاگیا۔جنرل باجوہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران دہشتگردوں کے تمام ٹھکانے تباہ کردئیے گئے ہیں،ان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔

دہشتگردوں نے شمالی وزیرستان میں مواصلاتی نظام قائم کر رکھا تھا جبکہ جنوبی وزیرستان بھی ان کا مضبوط گڑھ تھا،خیبرایجنسی میں اب عسکری گروپوں کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے جہاں بعض طالبان پناہ لے رہے تھے۔خیبرایجنسی میں ہتھیاروں اور مقامی ساختہ بموں کا بڑا ذخیرہ قبضے میں لیا گیا ہے۔طالبان عسکریت پسندوں نے بم فیکٹریاں بنائی ہوئی تھیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اعتراف کیا کہ طالبان عسکریت پسندوں کے افغانستان میں دہشتگرد گروپوں سے رابطے تھے،پاکستان نے بین الاقوامی امدادی فورس کو آگاہ کیا جس پر افغانستان کے بعض علاقوں میں ان کیخلاف کارروائی جاری ہے۔