پاکستان کو آئندہ نسلوں کے رہنے کے قابل بنانے کیلئے سخت محنت کررہے ہیں، دھرنے نہ ہوتے تو معیشت مزید بہتر ہوتی ؛صدر و وزیر اعظم کی تاجر برادری کے وفد سے بات چیت

جمعرات 15 جنوری 2015 08:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15جنوری۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئندہ نسلوں کے رہنے کے قابل بنانے کیلئے سخت محنت کررہے ہیں‘ دھرنے نہ ہوتے تو معیشت مزید بہتر ہوتی اس کے باوجود حکومت نے سخت محنت کرکے معیشت کو درست راہ پر گامزن کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز بزنس کمیونٹی کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا جس نے دونوں راہنماؤں سے ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات کی۔

اس موقع پر صدر مملکت نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی تجویز پر پاکستان کے نمایاں تاجروں اور صنعتکاروں سے ملاقات کا فیصلہ کیا تاکہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں اور معیشت کو بہتر بنایا جاسکے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ حکومت ملک میں معیشت کی بہتری اور صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے سنجیدہ ہے او اس سلسلے میں حکومتی پالیسیاں اور کارکردگی درست سمت میں ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ تاجر اور صنعتکار برادری کو چاہئے کہ وہ حکومت کی موجودہ پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں تاکہ اس کے نتیجے میں معیشت میں استحکام پیدا ہو اور ملک میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں امن و امان کا مسئلہ اور توانائی کی کمی دو بڑی رکاوٹیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان دونوں مسائل پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔

صدر مملکت نے یقین دہانی کرائی کہ یہ دونوں مسائل بہت جلد حل ہوجائیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کو اس وقت بجلی اور دہشت گردی جیسے بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ مشکلات سے گھبرانے والے نہیں‘ مسائل حل کریں گے‘ ہم چیلنج سمجھ کر حکوومت میں آئے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ فوجی عدالتیں بنانے کا فیصلہ کسی مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے نہیں جمہوری حکومت نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں‘ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور انہوں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے بے پناہ جدوجہد کی ہے لیکن عدلیہ کی آزادی کیساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ عدلیہ کارکردگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار مقدمات ابھی تک عدالتوں میں زیر التواء ہیں جس سے بدامنی کو فروغ ملا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ملالہ یوسفزئی پر حملے اور شمالی علاقہ جات میں کوہ پیماؤں کے قاتلوں کیخلاف مقدمات بھی فوجی عدالتوں میں آئیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو آنے والی نسلوں کے رہنے کے قابل بنانا ہے۔ وزیراعطم نے کہاکہ گھریلو صارفین اور کاروباری طبقے کیلئے پٹرول اور بجلی کے مسائل حل کررہے ہیں۔ ملک میں پاور پلانٹ لگنے شروع ہوگئے ہیں 2017ء تک زیادہ سے زیادہ بجلی پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ سرمایہ کاروں اور صنعتکاروں کو یقین ہو کہ پاکستان میں انہیں کاروبار کیلئے تمام وسائل اور بجلی میسر آئے گی۔

وزیراعظم نے بتایا کہ گوادر سے نوابشاہ تک گیس پائپ لائن بچھانے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ ایران سے گوادر تک گیس پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے تیزی سے کام ہورہا ہے اور کئی منصوبوں کیلئے ٹینڈر طلب کرلئے ہیں۔ کراچی لاہور موٹروے کی تعمیر پر تیزی سے کام جاری ہے اور اس ضمن میں زمین کے حصول کیلئے 55 ارب روپے کے فنڈز بھی جاری کردئیے گئے ہیں۔

انوہں نے بتایا کہ چین ملتان‘ سکھر موٹروے سیکٹر کی تعمیر میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ خنجراب سے گوادر تک ہائی وے بنائی جارہی ہے۔ گوادر بندرگاہ کو فعال بنانے کیلئے تیزی سی کام ہورہا ہے۔ یہ منصوبے پاکستان کیلئے غیر معمولی اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مشکلات کے باوجود معیشت درست راہ پر گامزن ہے۔

ماضی کی نسبت معاشی اشارئیے بہتر ہیں۔ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ روپے کی قدر میں مزید اضافہ کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے نہ ہوتے تو ملکی معیشت زیادہ بہتر ہوتی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ ملک کے ممتاز تاجروں اور صنعتکاروں سے تفصیلی مشاورت کرکے مختلف شعبوں میں ٹیکس کم کرنے کی تجاویز اگلے دس روز میں پیش کریں۔

وزیراعظم نواز شریف نے اجلاس کے دوران چیئرمین پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کو طلب کرکے ہدایت کی کہ وہ پاور جنریشن کے زیرالتواء منصوبوں کو کل تک کلیئر کرکے رپورٹ پیش کریں۔ وزیراعظم نے تاجروں اور صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ آئندہ چند روز کے دوران کراچی کا دورہ کرکے امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور اس سلسلے میں تاجروں اور صنعتکاروں سمیت معاشرے کے تمام طبقات سے مشاورت بھی کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بدامنی کے خاتمے کیلئے نئے قوانین کا اطلاق ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :