سمندر پار پاکستانی خیبر پختونخوا میں سکولوں کی نامکمل سہولیات کی ہنگامی بنیادوں پر تکمیل کیلئے تعمیر سکول پروگرام کے تحت دل کھول کر عطیات بھجوائیں ،پرویز خٹک،یہ جہالت کے اندھیرے مٹانے کیلئے بہترین جہاد ہے ،ضروریات کی مکمل تفصیل اور فہرست ویب سائٹ پر موجود ہے ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

بدھ 14 جنوری 2015 08:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14جنوری۔2015ء)خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ خیبر پختونخوا میں سکولوں کی نامکمل سہولیات کی ہنگامی بنیادوں پر تکمیل کیلئے تعمیر سکول پروگرام کے تحت دل کھول کر عطیات بھجوائیں جو جہالت کے اندھیرے مٹانے کیلئے بہترین جہاد ہے ان ضروریات کی مکمل تفصیل اور فہرست ویب سائٹ پر موجود ہے جو ہر نئی پیشرفت کے ساتھ اپ ڈیٹ ہوتی ہے ان نامکمل سہولیات میں کلاس رومز، فرنیچر، باؤنڈری وال، ٹائلٹ، پنکھوں، آبنوشی اور دیگر بنیادی ضروریات شامل ہیں اور کوئی بھی مخیر شخص اپنی استطاعت اور درد دل کے مطابق کسی بھی سکول میں ایک یا زیادہ نامکمل سہولیات کی فراہمی کا ذمہ لے سکتا ہے فراہم کردہ عطیات پیرنٹ ٹیچرز کونسلز کے ذریعے نہ صرف شفاف خرچ ہوتی ہیں بلکہ اس کی تفصیلات تازہ پیشرفت اور تصاویر کے ساتھ ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوتی ہیں وزیراعلیٰ نے اس حقیقت کو صوبے اور یہاں کے عوام کے حق میں بڑا خوش آئند قرار دیا کہ سمندر پار پاکستانی بالخصوص پی ٹی آئی کے نوجوان صوبے میں حکومتی سطح پر رونما تبدیلیوں کو پسندیدگی کی نظر سے دیکھ رہے ہیں اور بیرون ملک ہمارے ترجمان اور سفیر بن چکے ہیں وہ نہ صرف ہمیں کرپشن کے خاتمے اور بہتر حکومتی نظم و نسق کیلئے مفید مشورے بھیجتے اور ہماری پوری حوصلہ افزائی کرتے ہیں بلکہ ہماری مالی مشکلات کے ازالے اور صنعت و حرفت اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی کیلئے بھی ہمارے شانہ بشانہ کوشاں ہیں وہ پی ٹی آئی شمال مغربی برطانیہ کے صدر عبدالباسط شاہ مشوانی کی زیرقیادت برطانیہ میں مقیم سمندرپار پاکستانیوں اور پارٹی عہدیداروں کے وفود سے باتیں کر رہے تھے جس نے وزیراعلیٰ سے سی ایم ہاؤس پشاور میں ملاقات کی صوبائی وزیربرائے اعلیٰ تعلیم و اطلاعات مشتاق غنی، وزیربرائے سماجی بہبود ڈاکٹر مہرتاج روغانی اور بعض دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے شرکاء نے صوبے میں کرپشن کے خاتمے اور نظام کی تبدیلی کیلئے پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے اقدامات اور اس ضمن میں پرویز خٹک کے فعال و بیباکانہ کردار کو سراہا اور بتایاکہ سمندپار پاکستانی خیبرپختونخوا کو حقیقی معنوں میں ایک ماڈل صوبہ دیکھنا چاہتے ہیں اور اسکی تعمیر و ترقی میں عملی طور پر اپنا حصہ بھی ڈالنا چاہتے ہیں بالخصوص وہ دیار غیر میں بیٹھ کر یہاں کے بچوں کی تعلیم و تربیت سے متعلق زیادہ فکرمند ہیں اور ان سے جو کچھ ہوسکا کریں گے عبدالباسط مشوانی نے بتایا کہ وہ خیبر پختونخوا میں معذور افراد کیلئے ایک ہزار قیمتی سمعی و بصری آلات اور ڈاکٹروں وعلاج کی دیگر سہولیات پر مبنی پیکج کے علاوہ پی ٹی آئی کے اخراجات کیلئے برطانیہ کی منتخب باڈیز کی جانب سے 20کروڑ پاؤنڈ کا چندہ بھی لائے ہیں جس کا چیک وہ اگلے روز پارٹی سربراہ عمران خان کے حوالے کر رہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ خدا کے فضل سے صوبے میں وسائل اور قابلیت کی کوئی کمی نہیں البتہ ضرورت انہیں بہترین نظام اور مخلص و ایماندار قیادت کی فراہمی ہے ہم صوبے کے نظام کو تبدیل اور فول پروف بنانے کیلئے پوری تندھی سے مصروف عمل ہیں جو ترقیافتہ ممالک کی خوشحالی کا ضامن بنا ہے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دیگر مسائل کے علاوہ ناخواندگی اور پسماندگی کی بنیادی وجہ کرپشن اور یہاں نافذ کردہ طبقاتی نظام تعلیم ہے جس نے قوم کو عملی طور پر مختلف گروہوں میں تقسیم کردیا ہے اور ان میں اونچ نیچ اور امیر غریب کا فرق پیدا کیا ہم یہ نظام بدل کر یکساں نظام تعلیم متعارف کر چکے ہیں جسکی بدولت بہت جلد غریب کا بچہ بھی مستقبل کا حکمران اور اعلیٰ افسر بن سکے گا انہوں نے معذور افراد کیلئے سمعی و بصری آلات، دیگر طبی سہویات اور سکولوں کیلئے فرنیچر کے عطیات کی پیشکش پر سمندرپار پاکستانیوں اور پارٹی کارکنوں کا شکریہ ادا کیا اور اسے بچوں اور تعلیم کی حوصلہ افزائی کیلئے اچھا قدم قرار دیا پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت نے محکمہ تعلیم میں سرکاری سطح پر عطیات وصولی پر پابندی عائد کی ہے البتہ اس نے سکولوں میں نامکمل سہولیات کی ہنگامی بنیادوں پر فراہمی کیلئے بہترین متبادل تعمیر سکول پروگرام شروع کیا ہے جس کا انتظام پیرنٹ ٹیچرز کونسلز کے پاس ہے اور فرنیچر، ٹائلٹ، چاردیوواری، اضافی کمروں اور دیگر ضروریات کی علاقائی بنیادوں پر فہرستیں ویب سائٹ پر مشتہر کر دی ہیں جس میں بڑی تعداد میں سمندر پار پاکستانیوں نے بھی عطیات جمع کرائے ہیں لہٰذا پوری دنیا میں لوگ اس ویب سائٹ کے ذریعے سکولوں کی تعلیمی ضروریات جاننے اور عطیات جمع کرانے کے علاوہ گوگل کے ذریعے پیش رفت سے بھی آگاہی حاصل کر سکتے ہیں وفد کی طرف سے وزیراعلیٰ کو برطانیہ میں اپریل یا مئی میں سمندرپارپاکستانیوں اور پارٹی ورکروں کے کنونشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت اور دورے کے اخراجات پارٹی سطح پر برداشت کرنے کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ وہ کوشش کرینگے مگر صوبے میں قیام امن، تعلیم و صحت کی ایمرجنسی اور دیگر شعبوں کے فوری اہداف کے حصول کی ناگزیر مصروفیات کے سبب شاید اسمیں شرکت کیلئے برطانیہ نہ جا سکیں البتہ متعلقہ وزراء و مشیروں کو ضرور بھیجیں گے کیونکہ صوبے میں صنعتی، کاروباری اور سیاحتی سرگرمیوں کا فروغ بھی ہمارے اہم ترین اہداف میں شامل ہے انہوں نے کہا کہ یہاں چھوٹے اور بڑے پیمانے پر پن بجلی و شمسی توانائی، ہاؤسنگ، سیاحت، معدنیات کی تلاش اور مختلف صنعتی یونٹوں کے قیام کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش ہے جن سے ہمارے ہی سمندرپار پاکستانی فائدہ اٹھائیں تو یہ ملک و قوم کے زیادہ مفاد میں ہے اس سلسلے میں ہم انہیں یہاں دستیاب وسائل کی تفصیلات کے علاوہ درکارسہولیات و گارنٹیاں دینے کو تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :