سپریم کورٹ نے پی پی 240ڈیرہ غازی خان میں ہونے والا ضمنی انتخاب روک دیا،ملک میں بہت سے حلقے ایسے ہیں جن کی پارلیمنٹ میں کوئی نمائندگی نہیں ہے،چیف جسٹس آف پاکستان ناصرالملک

منگل 13 جنوری 2015 09:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13جنوری۔2015ء) چیف جسٹس آف پاکستان ناصرالملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بہت سے حلقے ایسے ہیں جن کی پارلیمنٹ میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس پی پی 240 ڈیرہ غازی خان سے (ن) لیگ کی نااہل رکن صوبائی اسمبلی شمعونہ بادشاہ قیصرانی کی نااہلی کیخلاف دائر درخواست کی پیر کے روز سماعت کے دوران دئیے۔

چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں بنچ نے مذکورہ حلقے میں ضمنی انتخاب روک دیا ہے جبکہ نااہلی کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کی شمعونہ کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔ سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کے وکیل رفیق رجوانہ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اور الیکشن ٹربیونل نے ان کی موکلہ کو اثاثے غلط ظاہر کرنے پر نااہل قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

اثاثے چھپانے کا معاملہ انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکتا اور صرف آئین کے آرٹیکل 225 کے تحت ہی انتخابی عذرداری دائر ہوسکتی ہے۔ حلقہ نمائندگی کے بغیر رہ جائے گا اسلئے نااہلی ختم کی جائے اور ضمنی انتخاب بھی روکا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں اور بھی بہت سے حلقے ہیں جن کی کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے پی پی 240ڈیرہ غازی خان میں ہونے والا ضمنی انتخاب روک دیا۔