تھر میں غذائی قلت کے شکار مزید 4بچے دم توڑ گئے، گذشتہ 10 روز میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی،تھر میں گندم کی پانچویں قسط دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی تقسیم نہیں کی جاسکی

اتوار 11 جنوری 2015 10:04

مٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء )تھر میں غذائی قلت اور بنیادی صحت کی سہولیات کی کمی نے ہفتہ کو بھی 4 زندگیوں کے چراغ بجھا دئیے جس کے بعد گزشتہ 10 روز میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق تھر میں بھوک اور پیاس کے باعث موت کے سائے منڈلارہے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر مٹھی کے سول اسپتال میں 9 ماہ کا پرکاش، ڈیپلو کے گاوٴں کمالو میں 8 دن کی کوثر، اشرف حالو کا نومولود بچہ اور چھاچھرو کے تحصیل اسپتال میں زیر علاج 6 ماہ کی لیلا کو قحط نے نگل لیا۔

گزشتہ 10 روز میں 39 بچوں سمیت 42 افراد بھوک ، افلاس اور حکومتی غفلت کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں، اس کے علاوہ سول اسپتال مٹھی میں زیرعلاج 40 بچوں میں سے 5 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 2 بچوں کو حیدرآباد بھجوایا گیا ہے۔دوسری جانب تھر کے غریب باسیوں میں گندم کی پانچویں قسط دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی مکمل طورپر تقسیم نہیں کی جاسکی۔ سردی کی شدت میں اضافے کے باوجود متاثرین کو اب تک امدادی کھجوریں بھی مہیاں نہیں کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :