پیرس کے گرد 5سو اضافی فوجی تعینات، ملک کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں، وزیر داخلہ بیرنار کازنو ،دہشت گرد حملے کے بعد آج یکجہتی مارچ کیا جائیگا

اتوار 11 جنوری 2015 10:10

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء) فرا نس نے گزشتہ تین روز میں تشدد کے واقعات میں سترہ لوگوں کی ہلاکت کے بعد فرانس نے درالحکومت پیرس کے گرد پانچ مزید سو فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فرانس کے وزیر داخلہ بیرنار کازنو نے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پولیس ان مشتبہ افراد کے ساتھیوں کی تلاش کر رہی ہے جنھوں نے دو روز کی شدت پسند کارروائیوں میں پیرس میں 17 افراد ہلاک کیے۔

پولیس کے مطابق وہ ایئٹ بومیڈیئن کی تلاش کر رہے ہیں جو ایمدی کولیبلی کے ہمراہ تھیں۔ایمدی نے جمعہ کو پیرس کے مشرقی علاقے میں یہودیوں کی مارکیٹ میں حملہ کیا تھا اور چار یرغمالیوں کو ہلاک کیا تھا۔ ادھر ہفتہ کے روز دسویں ہزار لوگوں نے تشدد میں مرنے والے لوگوں کو یاد میں مارچ میں حصہ لیا ۔

(جاری ہے)

فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ خطرہ ابھی ٹلہ نہیں ہے۔

’ہمیں چوکنا رہا ہے۔ اور میں آپ کو کہتا ہوں کہ متحد رہیں۔ یہ ہی ہمارا سب سے بہترین ہتھیار ہے۔‘سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد فرانس کے وزیر داخلہ نے کہا کہ فرانس اگلے کئی ہفتوں تک ہائی الرٹ پر رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ آج اتوار کے روز پیرس میں یونٹی مارچ کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے جائیں گے۔اتوار کے روز فرانس میں یونٹی مارچ ہوگا جس میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرن، جرمن چانسلر اینگلا مرکل ، ترکی کے وزیراعظم احمد دواوٴ اوغلو، سپین کے صدر مریانو راجوائے اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورف شریک ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :