سوات،پندرہ سالہ لڑکی کو دس رکنی جرگہ نے ونی قراردیدیا ،پولیس کی کارروائی ،نکاح خواں سمیت جرگہ کے چار ممبران گرفتار

اتوار 11 جنوری 2015 10:23

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء)مٹہ کے دور افتادہ پہاڑی علاقہ گوالیرئی میں پندرہ سالہ لڑکی کو دس رکنی جرگہ نے ونی قراردیدیا ،پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے نکاح خواں سمیت جرگہ کے چار ممبران کو گرفتار کرلیا ،جرگہ کے رپوش ممبران کے گرفتاری کیلئے پو لیس کے چھاپے جاری ،مقدمہ درج تفصیلات کے مطابق مٹہ کے علاقہ گوالیرئی میں اکبر ولد وزیر نے 2010میں خیبر ولد بونیرے کے گھر میں رات کو گھس کر خیبر کی بیوی کو آغوا ء کرنے کی کوشش کی جس پر خیبر کی بیوی نے شور مچاتے ہوئے گھر افراد کو جگایا اس واقعہ کے بعد خیبر نے اکبر خان کے خلاف چپریال پولیس کو رپورٹ کی اورپولیس نے ملزم کے خلاف 354,365,511,452کے دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرلی دونوں فریقین نے مسئلے کے حل کیلئے گزشتہ روز ایک جرگہ کیا جس میں دس افراد نے شرکت کی جرگہ کے ارکان میں گل رحمان ولد میاں گل ،مسین زادہ ولد چندنڑ ،بخشی ولد شڈل ،سیعداللہ ولد نامعلوم ،باچا زادہ ،فیروز خان ،اکبر خان پسران وزیر ،حامد ولد خیبر ،بخت زادہ ،خیبر پسران بونیرے او ر نکاح خوان مولوی محمد رحمان ولد حبیب الرحمان شامل تھے نے فیصلہ کرلیا کہ فیروز خان جوکہ ملزم اکبرخان کا بھائی ہے کی پندرہ سالہ بیٹی عالیہ کو متاثرہ خاندان کے حامد خان ولد خیبر کے ساتھ ونی قراردیاگیا اور اُن کا نکاح بھی کرنے کا فیصلہ کرلیا تاہم پولیس کو واقعہ کی بروقت اطلاع ملی او ر پولیس نے چھاپہ مار کرنکاح سے پہلے موقع پر موجود چار ملزمان نکاح خواں مولوی محمد رحمان ،متاثرہ لڑکی کے والد فیروز خان ،چچا باچا زادہ اور جرگے ایک رکن مسین زادہ کو گرفتار کرلیاڈی ایس پی مٹہ ظفر خان کے مطابق تمام ملزمان کیخلاف مقدمات درج کرلیا اور باقی روپوش ملزمان کے گرفتاری کیلئے چھاپے شروع کردیئے ۔

متعلقہ عنوان :