مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ مل کر ہی کیا جا سکتا ہے،پاکستانی پارلیمانی وفد اور افغان صدر کا اتفاق،دہشت گردی کے خاتمے اور باہمی تعلقات بہتر بنانے کے اقدامات جاری رکھیں گے، افغان صدر، مل کر درپیش چیلنجوں سے نمٹیں گے تاہم اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے،اشرف غنی،پاکستان سمجھ چکا ہے کہ اچھے برے طالبان میں کوئی فرق نہیں،پارلیمانی وفد، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، علاقہ کی سیکورٹی صورتحال، افغان مہاجرین کے امور اور دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال

اتوار 11 جنوری 2015 10:19

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11جنوری۔2015ء)پاکستان کے پارلیمانی وفد اور افغان صدر اشرف غنی نے اتفاق کیا ہے کہ مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ مل کر ہی کیا جا سکتا ہے اور افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمے اور باہمی تعلقات بہتر بنانے کے اقدامات جاری رکھے گا اور مل کر درپیش چیلنجوں سے نمٹیں گے تاہم اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے جبکہ پاکستانی ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے کہا ہے کہ پاکستان سمجھ چکا ہے کہ اچھے برے طالبان میں کوئی فرق نہیں،دہشت گردی دونوں ملکوں ہی نہیں بلکہ پورے خطہ اور دنیابھر کے لئے خطرہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق افغان صدر سے پاکستان کے ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے صدارتی محل میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، علاقہ کی سیکورٹی صورتحال، افغان مہاجرین کے امور اور دیگر معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے افغان صدر نے کہا کہ ہم مل کر ہی درپیش مشکلات سے باہر نکل سکتے ہیں۔

ارکان قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی ‘ آفتاب احمد خان شیر پاؤ اور سینیٹر افراسیاب ختک سے صدارتی محل میں ہونے والی ملاقات میں افغان صدر نے کہا کہ افغان حکومت پاکستان سے عوامی رابطے بڑھانے اور ہر سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش جاری رکھے گا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات‘ سکیورٹی کی صورتحال اور افغان مہاجرین کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

افغان صدر نے کہا کہ ہمیں بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے جن سے نمٹنے م یں وقت لگ سکتا ہے تاہم افغانستان کی نئی حکومت نے تمام رکاوٹیں دور کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ ملاقات کے دوران پاکستان وفد نے بھی مشترکہ مسائل کا مقابلہ کرنے کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ وفد نے زور دیا کہ دونوں ملکوں کو تعلقات کے فروغ کے امکانات کو صائع نہیں کرنا چاہیے پاکستانی وفد نے کہا کہ پاکستان میں بھی اب یہ بات سمجھ آگئی ہے کہ اچھے اور برے دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں۔

دہشت گردی نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ پورے خطے اور دنیا بھر کے لئے خطرہ ہے۔ ان ملاقاتوں میں سابق افغان صدر حامد کرزئی ‘ چیف ایگزیکٹو عبدالله عبدالله‘ قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمار اور افغان ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :