ریحام خان بارے غلط خبروں کی وجہ سے جلد شادی کی‘ مبارکباد دینے والوں کا شکریہ ادا کرتاہوں،عمران خان ،شادیوں پر اخراجات کی بجائے ہم سب کو غربت کے خاتمے کیلئے فنڈز دینے کی روائیت قائم کرنی چاہیے مجھے تحائف دینے کی بجائے شوکت خانم پشاور کو فنڈ دیں تاکہ ہسپتال اسی سال مکمل ہو، جو ڈیشل کمیشن کامطالبہ قوم کیلئے ہے، مفتی سعید کے مدرسے میں طلباء کے ساتھ ولیمے کا کھانا کھانے کے بعدمیڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 جنوری 2015 08:51

اسلام آباد / چھتر پارک (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جنوری۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ریحام خان بارے غلط خبروں کی وجہ سے جلد شادی کی‘ شادیوں پر اخراجات کی بجائے ہم سب کو غربت کے خاتمے کیلئے فنڈز دینے کی روائیت قائم کرنی چاہیے مجھے تحائف دینے کی بجائے شوکت خانم پشاور کو فنڈ دیں تاکہ ہسپتال اسی سال مکمل ہو ،جو ڈیشل کمیشن کامطالبہ قوم کیلئے ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روز اسلام آباد کے علاقے چھتر میں قائم مفتی سعید کے مدرسے میں طلباء کے ساتھ ولیمے کا کھانا کھانے کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شادی پر اتنے بڑے ردعمل کی امید نہیں تھی میں شادی کی مبارکباد دینے والے ہر پاکستانی کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعدمیرا بیس تاریخ تک شادی کا کوئی پلان نہیں تھا لیکن میڈیا پر ریحام خان کے بارے میں غلط خبروں کی وجہ سے شادی میں جلدی کی اور بچوں سے بات کرنے کے بعد شادی کی انہوں نے کہا کہ مجھے لوگ شادی پر تحائف دینا چاہتے ہیں میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے کسی چیز کی ضرورت نہیں مجھے تحفے دینے کی بجائے پشاور کے شوکت خانم کیلئے رقم دیں تاکہ یہ ہسپتال اسی سال مکمل ہوجائے اگر یہ ہسپتال مکمل ہوتا ہے تو 23 فیصد خیبرپختونخواہ اور فاٹا کے مریصون کا علاج یہاں پر ہوگا اور لاہور کے شوکت خانم میں زیادہ مریضوں کو جگہ مل جائے گی انہوں نے کہا کہ میں ملک میں ایک ن ئی روائیت قائم کرنا چاہتا ہوں ہم جو رقم شادیوں پر خرچ کرتے ہیں اس کی بجائے ہم غربت کے خاتمے کیلئے اپنا فرض ادا کریں پاکستان کی نصب آبادی کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہم ایسے لوگوں کوکھلائیں دوسروں کی مدد کرنے پر الله خوش ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ مدارس کے بچوں کے ساتھ ولیمے کا کھانا کھانے پرخوشی ہوئی ہے ان کا کہنا تھاکہ جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ قوم کیلئے ہے این اے 122 کے جو نتائج سامنے آئے ہیں ان میں تیس ہزار جعلی ووٹ نکلے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ اتنی بڑی دھاندلی کی تفتیش کرکے دھاندلی میں ملوث لوگوں کو سزائیں دی جائیں تاکہ آئندہ انتخابات میں دھاندلی نہ ہو اور پاکستان میں خوشحالی آئے۔