حافظ طاہر محمود اشرفی اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، مدارس و مساجد بار ے مجوزہ اقدامات کے حوالے سے حکومت اور پاکستان علماء کونسل کے درمیان رابطے جاری رکھنے پر اتفاق

بدھ 7 جنوری 2015 09:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7 جنوری۔2015ء) مدارس و مساجد کے بارے میں مجوزہ اقدامات کے حوالے سے حکومت اور پاکستان علماء کونسل کے درمیان رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ یہ اتفاق پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں کیا گیا ہے ۔

علماء کونسل کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو میں 21 ویں آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے واضح کیا کہ ، مساجد ، مدارس اور علماء کو نئی آئینی ترمیم سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، مدرس کی دین اور تعلیم کے لیے خدمات کو ہمیشہ سراہا ہے ۔دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھانے پر جلد مذہبی قائدین کا اجلاس بلایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ علماء مساجد ، مدارس نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے ۔ نئی آئینی ترمیم اور خصوصی عدالتوں کا نشانہ مذہبی قوتیں نہیں ہونی چاہئیں ۔ پاکستان علماء کونسل نے پہلے بھی دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خاتمے کے لیے تعاون کیا ہے اور اب بھی تیار ہیں۔مدارس اور مساجد دہشت گردی کے خلاف امن کی جدوجہد میں ہمیشہ شریک رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ مخصوص افراد یا اداروں کی وجہ سے مدارس اور مساجد اور مذہبی طبقے کو بدنام نہیں کیا جانا چاہیے۔