ترک فوجی شامی سرحد پر انسداد سمگلنگ آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا ،فوج کی تصدیق ،شاید دولت اسلامیہ جنگجوؤں کی جانب سے اغواء کیا جاچکا ہے،میڈیا میں قیاس آرائیاں

منگل 6 جنوری 2015 09:28

استنبول(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن ۔6 جنوری۔2015ء)ترکی کا ایک فوجی شام کے ساتھ سرحد پر انسداد سمگلنگ آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا،یہ بات فوج نے پیر کے روز کہی،جیسا کہ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ شاید اسے اغواء کیا جاچکا ہے۔ایک نان کمشنڈ آفیسر اوزگورارس جمعرات کے روز لاپتہ ہوگیا تھا جب وہ سمگلروں کے ایک گروپ کو پکڑنے کیلئے آپریشن کے دوران جنوب مشرقی ترکش صوبہ کیلس سے شام میں سرحد پار کرگیاتھا۔

ترک میڈیا نے فوج کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں فوج نے تصدیق کی تھی کہ ارس لاپتہ ہے تاہم کہا ہے کہ فوجی کی قسمت کے حوالے سے ابھی تک کوئی خبریں نہیں ملی ہیں،اس کا کہنا ہے کہ اگر چہ ابھی تحقیقات جاری ہیں لیکن سرحد پار آپریشن نہیں کیا گیا ہے اور مزید بتایا کہ ترکش انٹیلی جنس ادارہ ایم آئی ٹی بھی ان کوششوں میں شامل ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز میڈیا میں یہ قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ فوجی کو شاید دولت اسلامیہ جنگجوؤں کی جانب سے اغواء کیا جاچکا ہے،جس نے عراق اور شام کے بڑے حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے یا کسی اور شدت پسند گروپ نے اسے یرغمال بنا لیا ہے۔

فوج کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی اطلاع سامنے نہیں آئیں کہ فوجی کو آئی ایس کے حوالے سے اغواء کیا جاچکا ہے۔جون میں دولت اسلامیہ نے سفارتکاروں اور ان کے بچوں سمیت49ترک باشندوں کو عراق کے شہر موصل میں ترکش قونصلیٹ سے اغواء کرلیا تھا،جنہیں ستمبر میں تین ماہ سے زائد عرصہ یرغمال رکھے جانے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :