عرب دنیا میں ہم حزب اللہ سے بڑی فوج رکھتے ہیں، ایرانی کمانڈر کا انکشاف،تہران نے کامیابی سے شامی حزب اللہ کی بنیاد رکھی ہے: مغربی ذرائع

جمعرات 1 جنوری 2015 08:38

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔یکم جنوری ۔2015ء )ایرانی پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر جنرل حسین سلامی نے انکشاف کیا ہے کہ شام، عراق اور یمن میں ایرانی انقلاب کے ساتھ مربوط عوامی فوج موجود ہے، جس کی تعداد لبنان میں حزب اللہ کی افرادی قوت سے زیادہ ہے۔'فارس' نیوز ایجنسی کے مطابق جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا کہ ایرانی انقلاب نے عراق میں اپنے رابطوں کو استعمال کرتے ہوئے وہاں پر لبنانی حزب اللہ سے دس گنا بڑی پبلک آرمی تشکیل دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران نے شام میں بھی ایسی ہی پبلک آرمی تشکیل دی ہے۔ جنرل سلامی کے بقول یمن میں سرگرم شیعہ مسلک حوثیوں سے وابستہ انصار اللہ نامی تنظیم اس اہم ملک میں لبنانی حزب اللہ سے بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔ادھر ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ ان کے ملک نے ایک ایسی ڈیٹرنس فورس تشکیل دی ہے کہ جو تہران کی سیکیورٹی کا تحفظ کرتی ہے اور اسے چیلنجز کا سامنا کرنے میں مدد دے گی۔

(جاری ہے)

جنرل حسین سلامی کا بیان ایسے وقت سامنے آیا کہ جب بعض شامی اپوزیشن حلقوں سمیت مغربی عہدیدار اس امر کا اظہار کر چکے ہیں کہ ایران نے حزب اللہ کی طرز پر شام میں اپنا عسکری بازو تشکیل دے چکی ہے جو براہ راست تہران سے احکامات لے کر کام کر رہا ہے۔ ایران کی تشکیل کردہ یہ تنظیم شامی قوانین سے ماوراء کام کرتی ہے اور شامی حکومت کو کسی سطح پر جوابدہ نہیں ہے۔

مغربی ذرائع کے مطابق شامی حزب اللہ میں افغان، عراقی، یمنیوں سمیت ایرانی پاسداران کے ہزاروں جو شامل ہیں جنہیں شامی شناختی دستاویزات جاری کی گئی ہیں۔درایں اثنا شامی اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ شامی حزب اللہ کو لبنانی اور ایرانی کمانڈر براہ راست احکامات دیتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے شام میں موجود پاسداران انقلاب بھی بطور کمان چینل استعمال ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :