تحریک انصاف نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ، فوجی عدالتوں کی بجائے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں تیزی سے سماعت کیلئے سپیڈی کورٹس بنائی جائیں،مطالبہ

منگل 30 دسمبر 2014 09:13

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔30دسمبر۔2014ء ) پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کردی ہے اور اس مقصد کیلئے کسی آئینی ترمیم کی حمایت سے معذوری کا اظہار کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوجی عدالتوں کی بجائے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں تیزی سے سماعت کیلئے سپیڈی کورٹس بنائی جائیں ۔ پیر کو یہاں ہونے والے اجلاس میں تحریک انصاف کی جانب سے حامد خان نے نمائندگی کی اور انہوں نے اپنی جماعت کے موقف کا اظہار کرتے ہوئے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حکومت آئین میں پیوند کاری سے گریز کرے اور ایسے اقدامات نہ اٹھائے جائیں جن سے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوں ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ تحریک انصاف فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی حمایت نہیں کرے گی ۔ حامد خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی ہائی کورٹس کے جج کی سربراہی میں تیزی سے سماعت کی خصوصی عدالتیں بنائی گئیں تھیں جن کے بہتر اثرات سامنے آئے تھے اور اب بھی حکومت کو چاہیے کہ وہ ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں ہی سپیڈی کورٹس بنائے اس مقصد کیلئے آئین میں کسی ترمیم کی ضرورت بھی نہیں ہوگی ۔