مولانا عبدالعزیز نہ گرفتاری دیں گے اور نہ ہی ضمانت کرائیں گے‘ترجمان شہدا فاوٴنڈیشن

پیر 29 دسمبر 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء) شہدا فاوٴنڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد کا کہنا ہے کہ لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز نہ تو اپنے آپ کو قانون کے حوالے کریں گے اور نہ ہی ضمانت قبل از گرفتاری کرائیں گے۔ حافظ احتشام احمد نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد اس بارے میں تفصیلی بحث ہوئی۔

’پہلے ارادہ یہ تھا کہ مولانا صاحب گرفتاری پیش کر دیں۔ تاہم بحث کے بعد یہ متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ نہ تو گرفتاری دی جائے گی اور نہ ہی ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی جائے گی۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر مولانا عبدالعزیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کی جائے گی۔‘ان کا موقف تھا کہ مولانا عبدالعزیز کے خلاف یہ مقدمہ ’طاقت اور دھونس‘ کے زور پر بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا ’ایف آئی آر کاٹنے کے فوری بعد آبپارہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او عبدالرحمان نے مجھے فون کیا اور کہا کہ ایف آءء آر درج کر لی ہے لیکن آپ کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں یہ ایف آئی آر جھوٹی ہے۔‘تاہم حافظ احتشام کا مزید کہنا تھا کہ چند روز بعد ایس ایچ او نے عدالت سے رجوع کیا اور کہا کہ ملزم نے بیان ریکارڈ نہیں کرایا اس لیے وارنٹ جاری کیے جائیں۔

ایف آئی آر کاٹنے کے فوری بعد آبپارہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او عبدالرحمان نے مجھے فون کیا اور کہا کہ ایف آءء آر درج کر لی ہے لیکن آپ کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں یہ ایف آئی آر جھوٹی ہے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے جمعہ کو لال مسجد کے سابق خطیب مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔سول سوسائٹی کے اراکین کو موت کی دھمکیاں دینے کی وجہ سے مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اسلام آباد کی مقامی عدالت کے سینیئر سول جج ثاقب جواد نے جاری کیے۔

جمعے کو پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ سول سوسائٹی کے اراکین نے مولانا عبدالعزیز کے خلاف قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروایا ہے، لہٰذا لال مسجد کے خطیب کو گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔عدالت نے معاملہ سْننے کے بعد لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔یاد رہے کہ 20 دسمبر کو اسلام آباد میں پولیس نے سماجی کارکنوں کی درخواست پر لال مسجد کے خطیب عبدالعزیز اور ان کے محافظوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

یہ مقدمہ جمعے کو رات گئے اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں سول سوسائٹی کے رکن سید نعیم بخاری کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔سول سوسائٹی کے ارکان جمعرات سے لال مسجد کے خطیب کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں اور ان کا عبدالعزیز سے مطالبہ ہے کہ وہ پشاور میں سکول پر حملہ کرنے والے طالبان کی مذمت کریں۔اسی احتجاج کے دوران مظاہرے کے منتظمین نے لال مسجد سے متعلقہ شہدا فاوٴنڈیشن کا ایک بیان پڑھ کر سنایا جس میں انھیں خطرناک نتائج کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

متعلقہ عنوان :