فیصل آباد ، پی ٹی آئی کارکن حق نواز کے قتل کا مقدمہ، عابد شیر علی اور میاں طاہر جمیل کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے کے رو برو پیشی، بیان قلمبند کرائے ، وزیر مملکت عابد شیرعلی کا عمران خان کی آمد سے پہلے ناخوشگوار واقعہ سے اظہار لاعلمی

پیر 29 دسمبر 2014 08:51

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔29دسمبر۔2014ء) سانحہ فیصل آباد کے مقدمہ تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل کے مقدمہ میں زیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی اور ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل نے اتوار کو جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی بلال عمر کے رو برو پیش ہوکر اپنا بیان قلمبند کرایا۔ اس موقع پر متعلقہ تھانہ سمن آباد کے ایس ایچ او بھی موقع پر موجود تھے۔

وزیر مملکت عابد شیر علی نے عمران خان کی آمد سے پہلے اس ناخوشگوار واقع سے اپنی لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مقدمہ میں بے گناہ ہیں اور اگر وہ کسی بھی موقع پر ان کا اور میاں طاہر جمیل ایم پی اے کا سابق صوبائی وزیر قانون ثناء الله کے ڈیرے یا ان کی رہائش کے علاوہ کسی بھی سرکاری دفاتر میں کوئی بھی میٹنگ ان کے ساتھ ثابت ہوجائے تو میں ہر سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے آٹھ ستمبرکو خود بھی توڑ پھوڑ کی ہمارے بینرز پوسٹرز اتار کر پھاڑے گئے۔ مگر ہم بالکل خاموش رہے میرا اورمیرے ساتھیوں کا ناولٹی پل کے جھگڑے میں کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ عابد شیر علی اور طاہر جمیل نے تقریباً ایک گھنٹہ تک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ایس ایس پی بلال کو اپنا بیان قلمبند کرایا اس دوران جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ نے بعض سوالات بھی کیئے یاد رہے کہ اس مقدمہ میں دس سے زائد ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ تین ملزمان جو کہ فائرنگ میں برائے راست ملوث تھے۔

عثمان عرف چینی ‘ حافظ عمران اور الیاس طوطی کو پہلے ہی پولیس گرفتار کرکے اس کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر چکی ہے۔ ملزمان کو آئندہ تین جنوری کو سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اس مقدمہ میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله ان کے داماد رانا شہر یار ‘ ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل‘ وفاقی وزیر عابد شیر علی‘ ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل کے علاوہ تین سو کے لگ بھگ مسلم لیگی کارکن مقدمہ میں ملزم ہیں۔