تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس، سانحہ پشاور کی مذمت میں قرارداد منظور ،سانحہ پشاور کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے، دہشت گردی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کا انتظار ہے،انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن صدارتی آرڈیننس کے تحت بنے گا، امید ہے حکومت سے جلد کوئی معاہدہ ہوجائے گا،پارلیمنٹ ہاوٴس میں واپس جانے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، ترجمان پی ٹی آئی شیریں مزاری کی میڈیا سے گفتگو

پیر 22 دسمبر 2014 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔22دسمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کی کیور کمیٹی کا اجلاس ، سانحہ پشاور کو بربریت قرار دیتے ہوئے واقعہ کیخلاف مذمتی قرارداد منظور، افواج پاکستان،اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی انسداد دہشتگردی کاوشوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا گیا جبکہ حکومت سے مذاکرات اور ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

ترجمان پی ٹی آئی شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ امید ہے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن پر حکومت سے جلد معاہدہ ہوجائیگا اور کمیشن صدارتی آرڈیننس کے تحت بنے گا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں انکی رہائش گاہ پر پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت سے مذاکرات اور ملکی سیاسی و سیکورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

کور کمیٹی نے سانحہ پشاور کی بھر پور مزمت کی اور سانحہ پشاور کو ملکی تاریخ کا افسوسناک واقعہ قرار دیا۔کور کمیٹی نے افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشتگردی کے خلاف کاوشوں کی مکمل حمایت کی۔ کمیٹی نے سانحہ پشاور کے متاثرہ خاندانوں سے ہمدرری کا اظہار کیا۔ 3 گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پشاور جیسے بربریت کیواقعہ کی کوئی مثال نہیں ملتی، اس بے رحمانہ اقدام کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا،کالعدم تحریک طالبان سمیت دیگر دہشت گروپوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں ، اس مشکل کی گھڑی میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد ہو جائے، تحریک انصاف دہشتگردی کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان اور دیگر اداروں کے ساتھ کھڑی ہے ، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے افواج پاکستان اور دیگر اداروں کے ساتھ ہے اور قوم مشکل کی اس گھڑی میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہوجائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کے لئے جوڈیشل کمیشن پر اتفاق کا امکان ہے تاہم تحریک انصاف نے دوبارہ اسمبلیوں میں جانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا اور امید ہے کہ انتخابی دھاندلی کے حوالے سے حکومت سے جلد کوئی معاہدہ ہوجائے گا۔شیریں مزاری نے کہا کہ تحریک انصاف کالعدم تحریک طالبان اوردیگرشدت پسند تنظیموں کے حملوں کی مذمت کرتی جب کہ سانحہ پشاور دل دہلانے دینے والا واقعہ تھا جس کے خلاف اجلاس کے دوران مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی جب کہ دہشت گردی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے فیصلوں کا انتظار ہے۔

سانحہ پشاور کی جتنی مذمت کی جائے اتنی ہی کم ہے۔پوری قوم فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے تمام امور کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاوٴس میں واپس جانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تمام امور کا جائزہ لے گی اور رپورٹ کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ پارلیمنٹ ہاوٴس جانا ہے یا نہیں۔