چیف جسٹس پاکستان نے دہشت گردوں اور سزائے موت کے قیدیوں بارے اہم فیصلوں کیلئے 24 دسمبرکو اہم ترین اجلاس طلب کرلیا، دہشت گردی عدالتوں سمیت چاروں ہائی کورٹس میں زیر التواء دہشت گردی اور سزائے موت کے قیدیوں کے مقدمات کی تفصیلات 23 دسمبر کو طلب کرلیں، اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے تحت درج مقدمات کے جلد سے جلد نمٹانے بارے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء) چیف جسٹس پاکستان ناصر الملک نے دہشت گردوں اور سزائے موت کے قیدیوں کے حوالے سے اہم فیصلوں کیلئے 24 دسمبرکو اہم ترین اجلاس طلب کرلیا۔ جبکہ دہشت گردی عدالتوں سمیت چاروں ہائی کورٹس میں زیر التواء دہشت گردی اور سزائے موت کے قیدیوں کے مقدمات تفصیلات 23 دسمبر کو طلب کی ہیں۔ سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق 24 دسمبر کو دن دس بجے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ایک اہم ترین اجلاس ہورہاہے جس میں چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ‘ وفاقی شرعی عدالت کے چیف جسٹس اور دہشت گردی عدالتوں کی ججز صاحبان شرکت کریں گے۔

چیف جسٹس ناصر الملک نے ہائی کورٹ سمیت تمام عدالتوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ حساس ترین مقدمات اور خاص طور پر دہشت گردی اور سزائے موت سے متعلقہ مقدمات جلد سے جلد نمٹائے جائیں اور اب تک جتنے مقدمات نمٹائے گئے ہیں یا زیرالتواء ہیں ان کی تفصیلات 23 دسمبر منگل کے روز تک سپریم کورٹ ارسال کی جائیں۔

(جاری ہے)

ان بھجوائی جانے والی تمام تر رپورٹس کا جائزہ چوبیس دسمبرکے اہم ترین اجلاس میں لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس ناصر الملک نے پشاور واقعے میں زخمی ہونے والے سکول کے بچوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ سزائے موت پر عملدرآمد کیلئے ججز کا جلد اجلاس بلایا جائے گا اس ضمن میں چیف جسٹس نے چوبیس دسمبرکو اس کا اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے تحت درج مقدمات کے جلد سے جلد نمٹانے کے لئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :