وزیراعظم کی زیرصدارت جی ایچ کیو اعلی سطحی اجلاس،اعلی سول و عسکری قیادت کا دہشتگردوں کیخلاف موٴثر کارروائی کا فیصلہ،ڈی جی آئی ایس آئی کی اجلاس کو ملک سے دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کے لئے موثر حکمت عملی سے متعلق بریفنگ ، سیاسی قیادت کی جانب سے عسکری قیادت کو دہشت گردی کے خلاف بھر پور تعاون کی یقین دہانی ،اجلاس میں دہشت گردی کے قوانین میں ترامیم کر کے مزید سخت اوردہشت گردی کے مقدمات کو تیزی سے ختم کرنے کے علاوہ آپریشن ضرب عضب کو مزید وسیع اور پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی مزید بڑھانے پر اتفاق،تمام دہشتگردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی، دہشتگردوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے،نوازا شریف

ہفتہ 20 دسمبر 2014 09:29

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔20دسمبر۔2014ء ) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پاک فوج کے ہیڈکوارٹر جی ایچ کیو میں ہونے والے اعلی سطح کے اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سیاسی قیادت کی جانب سے عسکری قیادت کو دہشت گردی کے خلاف بھر پور تعاون کی یقین دہانی کی گئی ۔اجلاس میں دہشت گردی کے قوانین میں ترامیم کر کے مزید سخت اوردہشت گردی کے مقدمات کو تیزی سے ختم کرنے کے علاوہ آپریشن ضرب عضب کو مزید وسیع اور پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی مزید بڑھانے پر اتفاق ہوا ،تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں اعلی سطح اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل رضوان اختر ،وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت ڈی جی ایم آئی اور دیگرعسکری حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر نے آپریشن ضرب عضب پر تفصیلی بریفنگ دی ۔اجلاس میں ملکی سلامتی کی صورتحال اوردہشت گردی سینمٹنے کی حکمت عملی پرغورکیاگیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آپریشن ضرب عضب اور دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی اور دہشتگردوں کے خلاف آخری حد تک جائیں گے، آپریشن ضرب عضب میں پاک فوج کو ملنے والی کامیابیاں حوصلہ افزا ہیں اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا،اجلاس پانچ سے چھ گھنٹے جاری رہا ۔

قومی سلامتی کے اجلاس میں سیاسی قیادت کی جانب سے عسکری قیادت کو مکمل طور پر یقین دہانی کرائی گئی کہ مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جو آپریشنز اور اقدامات کرے گی اس میں سیاسی قیادت مکمل طور پر مسلح افواج کے ساتھ ایک صف میں کھڑی ہوگی اور حکومت بھر پور حمایت کرے گی جبکہ اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے قوانین میں بھی ترامیم کر کے انکو مزید سخت بنانے پر اتفاق ہوا ہے اور جلد از جلد دہشت گردی کے مقدمات کو حل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا اس کے علاوہ اجلاس میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

شمالی وزیرستان سمیت دیگر قبائلی علاقہ جات میں آپریشن ضرب عضب اور آپریشن خیبرون کو مزید وسیع اور تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وادی تیراہ میں بھی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے گا۔سکیورٹی سمیت انٹیلی جنس شیرنگ کو بھی پاک افغان سرحد پر تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا تا کہ عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو فوری روک کر کارروائی کی جا سکے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی عسکریت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں کے حوالے سے انٹیلی جنس ادارے اور سول سمیت عسکری ادارے کڑی نظر رکھیں گے اور مشتبہ ٹھکانوں کی اطلاع پر ہر وقت کارروائی کی جائے گی جبکہ اجلاس میں سویلین اور عسکری اداروں کے درمیان انٹیلی جنس شیرئنگ کے نظام کو مزید مضبوط اور مستحکم بنا نے پر بھی اتفاق کیا گیا تا کہ دہشت گردی کے خلاف بروقت موثر کارروائی کی جا سکے۔