سزائے موت کے فیصلے کاجی ایس پی پلس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، خرم دستگیر،سابقہ دورمیں اس سلسلے میں پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیادہیں ،گزشتہ 9ماہ میں پاکستان کی برآمدات میں جی ایس پی پلس کی وجہ سے بے حدفائدہ ہواہے،وزارت اپنے ہدف تک پہنچ چکی ہے،توانائی کے بحران کے باوجودہماری برآمدات مستحکم رہی ہیں، گیس اوربجلی کے شعبے میں درپیش مشکلات پرقابوپانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں،وفاقی وزیرتجارت کی پریس کانفرنس

جمعہ 19 دسمبر 2014 06:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2014ء)وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیرنے کہاہے کہ سزائے موت کے فیصلے کاجی ایس پی پلس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ،سابقہ دورمیں اس سلسلے میں پھیلائی جانے والی خبریں بے بنیادہیں ،گزشتہ 9ماہ میں پاکستان کی برآمدات میں جی ایس پی پلس کی وجہ سے بے حدفائدہ ہواہے اوروزارت اپنے ہدف تک پہنچ چکی ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کویورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کادرجہ ملنے کے بعدہماری برآمدات میں بے حداضافہ ہواہے اورغیرملکی ادارے کے اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ نوماہ کے دوران مجموعی طورپر19.9فیصداضافہ ہواہے اورنوکروڑ90لاکھ ڈالرکی اضافی برآمدات کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں توانائی کے بحران کے باوجودہماری برآمدات مستحکم رہی ہیں اورہم گیس اوربجلی کے شعبے میں درپیش مشکلات پرقابوپانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے موجودہ حالات کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کاری اوربرآمدات پربے حداثرپڑاہے ،یہ لازمی امرہے کہ جس ملک کے حالات ٹھیک نہ ہوں ان کے ساتھ کوئی بھی بیرونی سرمایہ کارتجارت کرنے سے ہچکچاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ جی ایس پی پلس کے تحت ملنے والی مراعات اورعالمی مروجہ قوانین کولاگوکرنے کیلئے پاکستان کے چاروں صوبوں گلکتبلتستان اورآزادکشمیرکے ساتھ وزارت کی تجارت کے ماہرین کام کررہے ہیں تاکہ عالمی سطح پرتجارت کے قوانین پرعملدرآمدکرایاجاسکے ۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کویورپی یونین کی بھرپورحمایت حاصل ہے اورملک سے سزائے موت کے قانون کے خاتمے میں یورپی یونین یاجی ایس پی پلس حائل نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام ایکسپورٹرزکوحائل مشکلات کے حل کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ،کراچی بندرگاہ میں خصوصی سیکنرلگانے ،منشیات کی سمگلنگ اوراسلحے کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے دیگروزارتوں کے تعاون سے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔

خرم دستگیرنے مزیدکہاکہ روس کے ساتھ تجارت کاپاکستان کوبے حداچھاموقع ملاہے ،خصوصاًزرعی اجناس کے شعبے میں برآمدات کی جاسکتی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے عالمی معیارکوبرقراررکھنے کیلئے بعض اقدامات کئے ہیں جس کے مثبت نتائج آئے ہیں اورآم کے سیزن کے موقع پرگزشتہ سال 273شمبنٹ رکی تھی جبکہ اس سال صرف 2شمبنٹ رکی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے معاشی اقدامات کی وجہ سے برآمدات میں بہت ہی بہتری ہوئی ہے ۔