تحفظ پاکستان قانون کے تحت ملزمان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لئے ملک بھر میں 5 نئی خصوصی عدالتیں قائم، دیگر28میں سے 23عدالتوں کے قیام کے لیے ہوم ورک مکمل کرلیاگیا ،پاکستان بارکونسل سمیت دیگر چارصوبائی بارکونسلوں سے ججوں کے ناموں بارے مشاورت کی جائیگی

جمعہ 19 دسمبر 2014 06:34

اسلام آباد:(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19دسمبر۔2014ء )تحفظ پاکستان قانون کے تحت ملزمان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لئے ملک بھر میں 5 نئی خصوصی عدالتیں قائم کردی گئی ہیں۔جبکہ دیگر28میں سے 23عدالتوں کے قیام کے لیے ہوم ورک مکمل کرلیاگیاہے خصوصی عدالت میں ججوں کے نام بھی آناشروع ہوگئے ہیں پاکستان بارکونسل سمیت دیگر چارصوبائی بارکونسلوں سے ججوں کے ناموں بارے مشاورت کی جائیگی تفصیلات کے مطابق تحفظ پاکستان قانون کے تحت دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت کے لئے ملک بھر میں 28 خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی اور اس سلسلے میں پہلے مرحلے پر وفاقی اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں ایک ایک نئی عدالت قائم کی جارہی ہے۔

جس کے لئے تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو خط لکھ دیا گیا ہے جس میں ان سے ججوں کے نام مانگے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی دوسری عدالت بھی قائم کردی گئی ہے اور سہیل اکرم کو اس کا جج مقرر کیا گیا ہے، پشاور ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے لئے جج کا نام بھجوا دیا ہے جب کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بھی جلد ہی نام بھجوادیا جائے گا۔

ذرائع نے خبر رساں ادارے کوبتایاکہ نئی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے وفاقی حکومت نے اٹارنی جنرل پاکستان سے بھی مشاورت کی ہے پشاورمیں زیادہ عدالتوں کاقیام عمل میں لائے جانے کاامکان ہے ،نئی عدالتوں کوخصوصی اختیارات حاصل ہوں گے اورانھیں فول پروف سیکورٹی بھی فراہم کی جائیگی ججز کودی گئی رہائش گاہوں کے حوالے سے صرف اہم ترین اداروں کے کسی کوبھی آگاہ نہیں کیاجائیگا

متعلقہ عنوان :