آرمی پبلک سکول پرحملے کی منصوبہ بندی دسمبر کے اوائل میں کی گئی،پولیس رپورٹ، ملافضل اللہ،منگل باغ، قاری سیف اللہ سمیت 16منصوبہ ساز تھے ،حملہ آوروں کے نام بھی جاری،منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں اور تربیت باڑہ خیبر ایجنسی میں ہوئی

جمعرات 18 دسمبر 2014 09:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء)آرمی پبلک سکول پرحملے کی منصوبہ بندی دسمبر کے اوائل میں کی گئی، کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملافضل اللہ سمیت 16افرادشریک ہوئے ،منصوبہ بندی پاک افغان سرحدی علاقے میں اور دہشت گردوں کی تربیت باڑہ خیبر ایجنسی میں ہوئی ۔ پولیس کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ملافضل اللہ ،شیخ حقانی ،حافظ دولت،قاری سیف اللہ،لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ، اس کے بیٹے اور دیگر نے حملے کافیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

خودکش بمباروں کوخبرایجنسی کے علاقے باڑہ میں تربیت دی گئی ،خودکش حملہ آوروں میں ابوذر، عمر، عمران، یوسف، قاری، عزیر اور چمنے شامل شامل تھے ۔منصوبہ بندی کرنے والوں کاتعلق باجوڑ،شمالی وزیرستان اوراورکزئی اورصوابی سے ہے ،7خودکش بمباروں کوباڑہ میں تربیت دی گئی ،حملہ آورسیکورٹی فورسزکی کارروائی میں مارے گئے پولیس کے مطابق حملہ کی منصوبہ بندی کرنے والے 16طالبان کمانڈرزکے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے ،مقدمہ ایس ایچ اولچی گیٹ کی مدعیت میں درج کیاگیاتھا، پولیس کے مطابق منصوبہ سازوں کا تعلق باجوڑ، شمالی وزیرستان اور اورکزئی ایجنسی سے تھا۔