عالمی برادری کی جانب سے سانحہ پشاور کی مذمت ، حملہ ظالمانہ اقدام ہے، اقوام متحدہ،مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں امریکہ، دہلا دینے والی خبر ہے، برطانیہ، فرانس ، ترک،افغانستان، بھارت،جاپان اور یگر ممالک کی جانب سے پیغامات ،متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی

بدھ 17 دسمبر 2014 08:55

جنیوا، لندن،واشنگٹن ،نئی دہلی،کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17دسمبر۔2014ء)پشاور میں سکول پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی عالمی رہنماؤں کی جانب سے شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے پشاور حملے کی شدید مذمت کی ہے، قوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر پا کازا ٹم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ ظالمانہ اقدام ہے، امریکہ نے پشاور میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں اور پاکستانی قوم کے ساتھ کھڑا ہے۔

امریکی صدر نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ امریکہ مشکل کی اس گھری میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کیا ہے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈکیمرون نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا ہے کہ انہیں پشاور میں سکول پر دہشت حملے پر انتہائی افسوس ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے آنیوالی خبریں انتہائی افسوسناک ہیں ،یہ دہلا دینے والی خبر ہے کہ بچوں کو صرف سکول جانے کیلے مارا جارہا ہے ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مذمتی بیان میں کہا کہ پشاور میں ایک سکول پر بزدلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔

یہ ناقابلِ بیان وحشت پر مبنی بے حس حملہ ہے جس نے معصوم ترین انسانوں کی جان لی ہے جو سکول جانے والے بچے ہیں۔ مجھے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے لوگوں کی جانوں کے ضیاع پر بہت دکھ ہوا۔ ہم ان کا دکھ سمجھتے ہیں اور اس میں برابر کے شریک ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ میں پشاور میں سکول پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ یہ غیر انسانی حملے دہشت گردی کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے ہیں۔

مجھے ان بچوں کے خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے جو پشاور میں دہشت گردوں کا شکار بنے۔ادھر اس دوران کابل میں یورپی یونین کے سفیر ایم ملبین نے بھی اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے بچوں کے قتل عام پر شدید دکھ ہوا اس بات کا بھی شدید غصہ ہے کچھ لوگ اس طرح کے اقدامات کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، فرانس کے صدر ہو لانڈر فرانسکو نے اپنے مذمتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کیا اور دہشت گردی کی کارروائی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا بھی اظہار کیا۔ جاپانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جاپان اس درد ناک واقعے کے متاثرہ خاندانوں اور پوری پاکستانی قوم کے دکھ میں برابر کا شریک ہے، دہشتگردی سے مقابلہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کی جائیگی۔