میری ڈکشنری میں پلان ڈی کا مطلب ڈویلپمنٹ ہے ، دو سالوں میں بلوچستان کے ہر شہر میں گیس فراہم کی جائیگی ،وزیر اعظم ،پہلے ترقیاتی کاموں میں رخنے ڈالے جاتے تھے اب دھرنے دیئے جاتے ہیں ، رکاوٹیں ہمارے بڑھنے والے قدم نہیں روک سکتیں ،موٹر وے کیساتھ ساتھ جگہ جگہ صنعتی علاقے بنائے جائیں گے جس کی سٹڈی پر جلد کام شروع کیا جائیگا،اگلے انتخابات میں دھرنے والے عوام کے پاس دھرنا،جلاوٴ گھیراوٴ اور پارلیمنٹ پرحملہ لے کرجائیں گے ،مذاکرات کے دوران احتجاج کا کیا جواز بنتا ہے، دھرنے والے حکومت کا عزم کمزور نہیں کر سکتے ، بجلی سمیت تمام بحرانوں پرجلدقابو پا کرملک میں سڑکوں کاجال بچھا دیں گے ،چکوال میں تقریب سے خطاب

منگل 16 دسمبر 2014 08:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16دسمبر۔2014ء)وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میری ڈکشنری میں پلان ڈی کا مطلب ڈویلپمنٹ ہے ، دو سالوں میں بلوچستان کے ہر شہر میں گیس فراہم کی جائیگی ،پہلے ترقیاتی کاموں میں رخنے ڈالے جاتے تھے اب دھرنے دیئے جاتے ہیں ، رکاوٹیں ہمارے بڑھنے والے قدم نہیں روک سکتیں،موٹر وے کیساتھ ساتھ جگہ جگہ صنعتی علاقے بنائے جائیں گے جس کی سٹڈی پر جلد کام شروع کیا جائیگااگلے انتخابات میں دھرنے والے عوام کے پاس دھرنا،جلاوٴ گھیراوٴ اور پارلیمنٹ پرحملہ لے کرجائیں گے ،مذاکرات کے دوران احتجاج کا کیا جواز بنتا ہے، دھرنے والے حکومت کا عزم کمزور نہیں کر سکتے ، بجلی سمیت تمام بحرانوں پرجلدقابو پا کرملک میں سڑکوں کاجال بچھا دیں گے ۔

پیر کو چکوال میں اسلام آباد لاہور موٹروے کی تعمیر نو کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ میری ڈکشنری میں ڈسٹرکشن والی ڈی نہیں ، ڈسٹرکشن والی ڈی جس کے پلان کا حصہ ہے اس سے اللہ ملک کو محفوظ رکھے۔

(جاری ہے)

انھوں نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ موٹر وے سامان سے لدے ٹرکوں کیلئے بنی تاکہ وہ محفوظ ٹائروں کے ساتھ اس پر سفر کریں تاہم انھی محفوظ ٹائروں کو آگ لگا کر سڑکیں بند کی جا رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کراچی سے لاہور تک کی موٹر وے پر بھی جلد کام شروع ہو جائیگا۔انھوں نے اعلان کیا کہ موٹر وے کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ صنعتی علاقے بنائے جائیں گے جس کی سٹڈی پر جلد کام شروع کیا جائے گا۔ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے میاں نواز شریف نے کہا کہ اگلے دو سالوں میں بلوچستان کے ہر شہر میں گیس فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نہ صرف موٹر وے کی مرمت کریگی بلکہ حکومتِ پاکستان کو 206 ارب روپے بھی دے گی۔

انہوں نے کہا کہ چکوال اسلام آباد لاہور موٹروے دنیا کی بہترین موٹروے میں شمار ہوگی، منصوبے کو مقررہ وقت اور لاگت سے مکمل کیا جائیگا،جب موٹرویکی تعمیرشروع ہوئی تھی تورخنے آتے تھے،اب دھرنے آتے ہیں ،جو تنقید کرتے تھے وہ بھی موٹروے پر سفر کرتے ہیں،آج کل موٹروے پر تیز دوڑنے والے ٹائروں کو آگ لگائی جارہی ہے،لگتا ہے راستے میں روڑے نہیں پہاڑ کھڑے ہیں،رکاوٹیں ہمارے بڑھنے والے قدم نہیں روک سکتیں،موٹروے ڈیڑھ سال میں مکمل کی جائیگی ۔

نواز شریف نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ہوگا اور عوام سکھ کا سانس لیں گے، اگلے انتخابات پرہمارے کارناموں میں درج ہوگا کہ ہم نے لوڈشیڈنگ کاخاتمہ کیا،ہم نے مہنگائی کی کمر توڑی ہے،جہاں کسی اورکی حکومت ہے وہاں درج ہوگا ہم نے جمہوریت کو گالیاں دیں ہم نے دھرنے دئیے،ٹائر جلائے اور پاکستان کو ترقی سے روکا۔انہوں نے کہا کہ موٹروے اپنے وسائل سے مکمل کی، کسی سے قرض نہیں لیا ،ایف ڈبلیو حکومت کو 206 ارب روپے بھی اداکریگی ،ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 6 رویہ موٹروے تعمیر کی گئی ،موٹرویکی تعمیر نو کے ساتھ حفاظتی جنگلے کو بھی بہتر بنایا جائیگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مختصر مدت میں دوسری بار چکوال آنے پر خوشی ہے، جب بھی منصفانہ انتخابات ہوتے ہیں عوام ہمیں خدمت کا موقع دیتے ہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سے قرضہ لئے بغیر اربوں روپے کی لاگت سے موٹر وے منصوبے پر کام شروع ہوگا اور اس منصوبے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگی، امید ہے منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل کرلیا جائے گا، وقت آئے گا یہ موٹروے پشاور سے کابل جائے گہ اور کراچی سے لاہور موٹروے کا منصوبہ بھی بن چکا ہے جس کا سنگ بنیاد عنقریب رکھا جائے گا اور پھر گوادر سے کاشغر تک موٹروے کا جال بچھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی پلان ڈی میں بھاشا، دھاسو، تربیلا فور منصوبوں کی تکمیل، کراچی میں پورٹ قاسم اور بہاولپور میں قائداعظم سولر پاور منصوبے شامل ہیں جن کے مکمل ہونے سے گھریلیوں صارفین، کاشتکاروں اور صنعتکاروں کو فائدہ پہنچے گا۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تخریبی سیاست سے ملکی ترقی نہیں ہو سکتی، انہوں نے سوال اٹھایا کہ مذاکرات کے دوران احتجاج کا کیا جواز بنتا ہے، دھرنے والے حکومت کا عزم کمزور نہیں کر سکتے۔

وزیر اعظم پاکستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تلہ گنگ کوضلع کادرجہ دینگے۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ موٹروے کابل تک جائیگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی سے اب لاہور موٹر وے بنے گی۔اس سے قبل فرنٹیئر ورک آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل محمد افضل نے بریفنگ میں بتایا کہ ایف ڈبلیو او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی مل کر ایم ٹو موٹر وے کی مرمت کا کام مکمل کرے گی۔

انھوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او اگلے 20 سالوں تک موٹر وے کی دیکھ بھال کرے گی۔ڈی جی فرنٹئیر ورک آرگنائزیشن میجر جنرل محمد افضل نے بتایا کہ ایم 2 چکوال، لاہور اسلام آباد موٹروے منصوبہ ایف ڈبلیو او اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی شراکت سے مکمل ہوگا جس پر 225 ارب روپے خرچ ہوں گے جب کہ منصوبے کی تعمیر سے موٹروے کی معیاد میں 20 سال کا اضافہ ہو جائے گا اور اس دوران ایف ڈبلیو ڈی موٹروے کی دیکھ بھال کرے گی اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل کیا جائے۔