قومی مفاہمت ناگزیر، کمبوڈیا کا قومی فارمولہ برائے پاور شیئرنگ سے استفادہ ضروری ہے، سینیٹر مشاہد حسین سیدملکی مسائل کا حل کسی ایک کے بس کی بات نہیں، موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں قومی مفاہمت وقت کی آواز ہے، پختونخواہ صوبائی اسمبلی کے اراکان سے خطاب

پیر 15 دسمبر 2014 07:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔15دسمبر۔2014ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ ملکی مسائل کا حل کسی ایک کے بس کی بات نہیں، موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں قومی مفاہمت وقت کی آواز ہے،۔ وہ اتوار کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمنٹری سروسز کے زیراہتمام خیبر پختونخواہ صوبائی اسمبلی کے اراکان کے اعزاز میں منعقد تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

سینیٹر مشاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں روسی جارحیت کے بعد سے پاکستان کو سب سے زیادہ جنگی ماحول، دہشت گردی نے متاثر کیا ہے، انہوں نے پاکستانی قوم بالخصوص پختونوں کے عزم و حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کو نوبل انعام کا ملنا پاکستان کیلئے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے ایشیائی ملک کمبوڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ کمبوڈیا کے مفاہمتی فارمولے برائے پاور شیئرنگ کی بدولت اپوزیشن اور حکومتی چپقلش پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے امریکی سینیٹ کی حالیہ رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ سی آئی اے کی جانب سے کیا جانا والا تشدد امریکہ کے اپنے آئین ، عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ سینیٹر مشاہد نے پاک افغان تعلقات کو زیرموضوع لاتے ہوئے کہا کہ نئے افغان صدر اشرف غنی کی زیرقیادت افغانستان کا رویہ پاکستان کے ساتھ مثبت ہے جسکی بناء پر خطے کو مثبت ثمرات کی توقع ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم مودی کے پاکستان مخالف اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہاکی ٹیم کے خلاف بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ اور تعصبانہ رویہ بھارتی حکومت کے جارحانہ عزائم اور تنگ نظری کی عکاسی کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :