حق نواز قتل کیس، تحریک انصاف نے رانا ثناء اللہ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر دیا،حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیدے تو ملک بند کرنے کی احتجاجی کال واپس لی جاسکتی ہے،شیریں مزاری،دھرنا ختم نہیں کر رہے نئے سال کی تقریبات بھی کنٹینر پر منائیں گے، پریس کانفرنس، رانا ثناء اللہ نے شیریں مزاری اور پی ٹی آئی میڈیا ونگ کی تیار کردہ فوٹیج کا بھانڈا پھوڑ دیا، پی ٹی آئی والے فیصل آباد وقوعہ سے متعلق ہر روز نیا جھوٹ گھڑ کر لاتے ہیں، سابق صوبائی وزیر قانون

اتوار 14 دسمبر 2014 09:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے فیصل آباد واقعہ میں شہید ہونے والے کارکن حق نواز کے قتل کیس میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا‘ حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیدے تو ملک بند کرنے کی احتجاجی کال واپس لی جاسکتی ہے‘ لاہور میں پی ٹی آئی کے پرامن احتجاج کو ناکام بنانے کی کوشش کی گئی اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے ہفتہ کے روز سنٹرل سیکرٹریٹ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد واقعہ میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن شہید ہوا اس ہلاکت کی تمامتر ذمہ داری سابق صوبائی وزیر رانا ثناء اللہ پر عائد ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کے پرامن احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے رانا ثناء اللہ نے ایک دن پہلے اپنے داماد رانا شہریار‘ عتیق انصاری‘ میاں ایاز‘ جمال ڈوگر و دیگر مقامی راہنماؤں کا ایک اہم اجلاس ہوا۔

رانا ثناء اللہ نے فیصل آباد کے احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے مختلف لوگوں کی ڈیوٹیاں لگائیں اور انہیں اسلحہ بھی دیا گیا۔ پریس کانفرنس میں فیصل آباد واقعہ میں فائرنگ کرنے والے افراد و دیگر لوگوں کی فوٹیج بھی پیش کی گئیں جن میں مسلم لیگ (ن) کے عہدیداران کے نام اور باقاعدہ تصاویر دکھائی گئیں۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ فیصل آباد واقعہ کی تمامتر ذمہ داری رانا ثناء اللہ پر عائد ہوتی ہے۔

رانا ثناء اللہ جھوٹ بول بول کر جھوٹوں کے ابوجہل بن چکے ہیں۔ فیصل آباد واقعہ کی مکمل انکوائری نہ ہوئی تو تحریک انصاف اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔حکومت دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنادے تحریک انصاف اپنے دھرنے ختم کرسکتی ہے اور ملک بھر کو بند کرنے کی احتجاجی کال بھی واپس لے سکتی ہے۔

تحریک انصاف لاہور میں پرامن طور پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ اگر کوئی بھی واقعہ رونماء ہوا تو اس کی تمامتر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے احتجاجی دھرنوں کو ختم نہیں کررہی بلکہ نئے سال کی تقریبات بھی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کنٹینر پر ہی منائیں گے۔ دوسری جانب سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے شیریں مزاری اور پی ٹی آئی میڈیا ونگ کی تیار کردہ فوٹیج کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

شیریں مزاری نے اپنی پریس کانفرنس میں جس فرد عبد المالک کی تصویر کو فوکس کر کے کہا کہ یہ آدمی قاتل کو گولی مارنے کا حکم دے رہا ہے ۔اس عبدالمالک کا پی ٹی آئی کے مقامی عہدیدار اور اس واقعے کے مدعی یعقوب راسم سے رابطہ ثابت ہو گیا ہے ۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے فیصل آباد وقوعہ سے متعلق ہر روز نیا جھوٹ گھڑ کر لاتے ہیں اور اس کے غلط ثابت ہونے پر شرمندہ ہونے کی بجائے نیا جھوٹ گھڑتے ہیں۔

پی ٹی آئی والوں کا پہلا موقف یہ تھا کہ فائرنگ کرنے والا شخص میرا گن مین ہے ۔وہ ثابت نہ ہو سکا تو انہوں نے کہا کہ یہ میرے بیٹے شہریار کا گن مین ہے ۔یہ بھی ثابت نہ ہو سکا تو انہوں نے کہا کہ فائرنگ کرنے والا شخص ن لیگ کا کارکن ندیم مغل ہے ۔یہ بھی ثابت نہ ہو نے پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک شہری امتیاز ولد سراج ہے اور یہ بھی ثابت نہ ہونے پر انہوں نے اب یہ کہہ دیا ہے کہ یہ شخص مرزا عبد المالک ہے جو فائرنگ کرنے والے شخص کو فائرنگ کا حکم دے رہا ہے ۔

اب مرزا عبد المالک کا مدعی مقدمہ اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری یعقوب راسم سے تعلق ثابت ہو چکا ہے ۔شیریں مزاری صاحبہ ان تمام حقائق جو کہ ان کے پکڑے گئے جھوٹ سے متعلق ہیں ان کا جواب دیں اور آئندہ جھوٹ سے توبہ کریں۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ فیصل آباد فائرنگ کے مقدمے کی ایف آئی آر نمبر 830/14تھانہ سمن آباد فیصل آباد ہے ، جسے کافی غور وفکر کے بعد تقریباََ پانچ چھ گھنٹے کی تاخیر سے درج کروایا گیا۔

اس میں میرے حوالے سے صرف الزام یہ ہے کہ 7دسمبر 2014کو رات تقریباََ10بجے میرے گھر پر ایک میٹنگ ہوئی جس میں میرے علاوہ عابد شیر علی صاحب، ممبر صوبائی اسمبلی طاہر جمیل صاحب اور DCOفیصل آباد نور الامین مینگل موجود تھے جہاں پر اس سارے واقعے کی منصوبہ بندی کی گئی۔ آج شیریں مزاری صاحبہ نے اپنی پریس کانفرنس میں اپنے ہی موقف کو جھوٹ ثابت کر دیا ہے کہ مذکورہ میٹنگ سرکٹ ہاؤس فیصل آباد میں ہوئی تھی۔

یہ تضادات ثابت کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی ایک جعلساز، جھوٹا، ریاکار، مکار،اقتدار کے بھوکوں اور ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے پاکستان کے دشمنوں کو فائدہ اور ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا ایک ٹولہ ہے ۔رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ وہ اس مقدمے کی تفتیش میں خود اور ن لیگ کے کارکن بھی پیش ہوں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ میرٹ پر تفتیش کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے اور انشاء اللہ فتح حق کی ہو گی