چیمئپنئز ٹرافی ،پاکستانی شاہینو ں نے روایتی حریف بھارت کو اسکی سرزمین پر دھول چٹا دی ، سیمی فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4-3سے شکست دیکر 16سال بعد فائنل کھیلنے کا اعزازحاصل کرلیا،پاکستانی فتح کے ساتھ ہی ا سٹیڈیم خاموش ، تماشائیوں کو سانپ سونگھ گیا ، پاکستانی کھلاڑی سجدہ ریز ہو گئے، فائنل میں پاکستان کا مقابلہ آج جرمنی سے ہوگا ، ارسلان قاد ر کو 2گول کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ، جیت کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کا گراؤنڈ میں جشن ، شرٹس اتار کر گراؤنڈ میں بھنگڑے، گرین شرٹس 10مرتبہ چیمئپنئز ٹرافی کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کرچکی ہے ، تین مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل چھ مرتبہ دوسری مرتبہ پوزیشن حاصل کی ، 2012ء میں بھارت کو ہرا کر تیسری پوزیشن حاصل کی ، قومی ٹیم کی شاندا ر کامیابی پر صدر ، وزیراعظم او ر دیگر کی مبارکباد

اتوار 14 دسمبر 2014 08:59

بھونیشور( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2014ء )پاکستانی شاہینو ں نے روایتی حریف بھارت کو اسی کی سرزمین پر دھول چٹا دی ، سیمی فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4-3سے شکست دیکر 16سال بعد فائنل کھیلنے کا اعزازحاصل کرلیا ، قومی ٹیم فائنل آج جرمنی کیخلاف کھیلے گی ، ارسلان قاد ر کو 2گول کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ، جیت کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کا گراؤنڈ میں جشن ، شرٹس اتار کر گراؤنڈ میں بھنگڑے، گرین شرٹس 10مرتبہ چیمئپنئز ٹرافی کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کرچکی ہے ، تین مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل چھ مرتبہ دوسری مرتبہ پوزیشن حاصل کی ، 2012ء میں بھارت کو ہرا کر تیسری پوزیشن حاصل کی ، قومی ٹیم کی شاندا ر کامیابی پر صدر ، وزیراعظم ، چاروں وزرائے اعلیٰ و گورنرز اور سیاسی پارٹی کے رہنماؤں کی مبارکباد ، وزیراعظم نے کہا کہ ٹیم نے سیمی فائنل میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے امید ہے آئندہ بھی ایسے ہی پرفارمنس کا مظاہرہ کرے گی ٹیم کی جیت موجودہ حالات میں عوام کیلئے بہترین تحفہ ہے ۔

(جاری ہے)

بھارت کے شہر بھونیشور میں کھیلے جانے والے چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سیمی فائنل میں پاکستان روایتی حریف بھارت کو چار تین سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔بھارت کو میچ کے بارہویں منٹ میں پنلٹی کارنر کے ذریعے کامیابی ملی جب گرجندر سنگھ نے گول کیا۔میچ کے 14ویں منٹ میں گربج سنگھ کو ہیلو کارڈ دکھایا گیا اور ان کو دس منٹ کے لیے فیلڈ سے باہر بھیج دیا گیا۔

میچ کے 17ویں منٹ میں پاکستان کے ارسلان قادر نے فیلڈ گول کر کے میچ برابر کر دیا۔میچ کے 29ویں منٹ میں بھارتی کھلاڑی کو دھکا دینے پر پاکستانی کھلاڑی محمد عرفان کو ییلو کارڈ ملا جس کے باعث ان کو دس منٹ کے لیے باہر بھیج دیا گیا۔میچ کے 32 ویں منٹ میں وقاص نے فیلڈ گول کر کے پاکستان کو برتری دلوا دی۔میچ کے تیسرے کوارٹر میں 43 ویں منٹ میں سردار سنگھ نیفیلڈ گول کیا۔

اس گول کے بعد کھیل میں مزید تیزی آئی۔محمد عرفان نے پاکستان کی جانب سے پنلٹی کارنر پر گول کر کے پاکستان کو برتری دلوا دی۔ تاہم یہ برتری زیادہ دیر برقرار نہیں رہی جب بھارت نے گول کر کے میچ برابر کردیا۔اس سے قبل پہلے سیمی فائنل میں جرمنی نے گذشتہ پانچ مقابلوں کی چیمپیئن آسٹریلوی ٹیم کو تین دو سے شکست دے دی تھی۔پاکستان اور بھارت کی ہاکی ٹیمیں رواں برس دوسری مرتبہ کسی عالمی ٹورنامنٹ کے اہم مرحلے میں مدِمقابل ہیں۔

اس سے قبل انچون میں ایشیائی کھیلوں میں ہاکی کے مقابلوں کے فائنل میں بھی دونوں آمنے سامنے آئی تھیں اور وہاں بھارت نے پاکستان کو شکست دے کر 16 سال بعد ایشیائی کھیلوں میں ہاکی میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔یہ دونوں ٹیمیں 2012 کی چیمپیئنز ٹرافی میں کانسی کے تمغے کے لیے مدِمقابل آئی تھیں اور پاکستان نے بھارت کو دو کے مقابلے میں تین گول سے شکست دی تھی۔

بھارت آج تک چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا فائنل نہیں کھیل سکا جبکہ پاکستانی ٹیم تین مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہے۔ سیمی فائنل میں جرمنی آسٹریلیا کو تین دو سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا ہے۔میچ کے تیسرے کوارٹر میں آسٹریلیا نے جرمنی کے گول پر کئی حملے کیے جس کے نتیجے میں وہ دو گول کرنے میں کامیاب ہوا۔جرمنی نے ایک اور گول کر کے آسٹریلیا کے خلاف تین صفر کی برتری حاصل کر لی۔

آسٹریلیا نے پنلٹی کارنر میں گول کر کے پہلا گول کیا۔ آسٹریلیا کی جانب سے دوسرا گول بھی پنلٹی کارنر ہی سے کیا گیا۔جرمنی نے میچ کے آغاز پر ہی آسٹریلیا پر دباوٴ ڈالنا شروع کر دیا اور اسے پہلے پانچ منٹ میں ایک گول کی برتری حاصل ہو گئی۔اس کے بعد جرمنی نے جارحانہ حکمت عملی کو جاری رکھتے ہوئے تین منٹ بعد ایک اور گول کر دیا۔اس وقت آسٹریلیا کی ٹیم جرمن گول پوسٹ پر حملے کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔

کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا نے ارجنٹائن کو چار دو سے شکست دی تھی جبکہ جرمنی نے پول میں سرفہرست ٹیم انگلینڈ کو شکست دی تھی۔آسٹریلیا کا اس ٹورنامنٹ میں آغاز اچھا نہیں تھا اور اسے پہلے ہی میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں ایک تین سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پہلے میچ میں شکست کے بعد دوسرے میچ میں اس کا سامنا بیلجیئم سے تھا اور یہ میچ چار چار سے برابر رہا۔ تیسرے میچ میں اس نے پاکستان کو صفر کے مقابلے میں تین گول سے شکست دی۔جرمنی نے پہلے میچ میں میزبان ملک بھارت کو شکست دی لیکن اگلے دونوں میچ میں اسے ارجنٹائن اور بیلجیئم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔دونوں ٹیموں نے لندن اولپمک کا فائنل کھیلا تھا جس میں ایک دلچسپ مقابلے کے بعد جرمنی نے آسٹریلیا کو شکست دے دی تھی۔