پاک بھارت ارکان پارلیمنٹ کے دو روزہ مذاکرات ختم ،مشترکہ اعلامیہ جاری ، جامعہ مذاکراتی عمل بحال کرنے پر اتفاق ،ڈی جی ایم اورز کی سطح پر رابطوں کو جاری رکھنے کی تجویز ،ثقافت، کھیل خاص طو ر پر کرکٹ ،تجارت کے شعبوں اور عوام کے درمیان روابط کو فروغ دینے کا بھی مطالبہ

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:58

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء ) پاکستان اور بھارت کے درمیان پارلیمانی مذاکرات کے چھٹے دور میں تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے دونوں ممالک کے درمیان سرکاری سطح پر معطل مذاکراتی عمل پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔جمعہ کے روز نئی دہلی میں ختم ہونے والے دو روزہ مذاکرات کی سربراہی پاکستان کے رکن قومی اسمبلی اویس احمد خان لغاری اور بھارت کی راجیہ سبھا کے رکن ایار شنگر مینن نے مشترکہ طور پر کی۔

(جاری ہے)

مذاکرات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں فریقین نے سرکاری سطح پر مذاکراتی عمل کو بحال کرنے پر اتفاق کیا تاکہ دونوں ممالک کے مابین باقاعدہ بات چیت کیلئے راہ ہوار کی جاسکے۔مذاکرات کے دوران ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی سطح پر رابطوں کو باقاعدگی سے جاری رکھنے کی تجویز بھی دی گئی تاکہ کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پر تشدد کے واقعات سے بچاجاسکے۔مذاکرات میں ثقافت ' کھیل خاص طو ر پر کرکٹ 'تجارت کے شعبوں اور عوام کے درمیان روابط کو فروغ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان خیرسگالی کو فروغ دیا جاسکے۔