برصغیر میں امن براہ راست پاک بھارت تعلقات سے جڑا ہوا ہے،مولانا فضل الرحمن ، پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کی راہ میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑی رکاوٹ ہے،بھارت نے غیر ضروری بہانوں کی آڑ میں جامع مزاکرات کاعمل روکا ہے، عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر عوامی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کرنی چاہیے،برلن میں جرمنی کے پاک افغان ٹاسک فورس کے سربراہ سے بات چیت، پاک افغان ٹاسک فورس کے سربراہ اور جرمن وزارت خارجہ کے دیگر حکام کو آپریشن ضرب عضب سے پر بریفنگ،مولانا فضل الرحمان کی جرمنی میں مقیم کشمیری کمیونٹی اور نمائندوں سے بھی ملاقات، کشمیر کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا

ہفتہ 13 دسمبر 2014 08:57

برلن( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13دسمبر۔2014ء ) قومی اسمبلی کی کشمیر بارے خصوصی کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ برصغیر میں امن براہ راست پاک بھارت تعلقات سے جڑا ہوا ہے عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر عوامی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کرنی چاہیے ۔ جاری پریس ریلیز کے مطابق برلن میں جرمنی کے پاک افغان ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر ذانیسین سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کی راہ میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑی رکاوٹ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام ایشوز ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا خواہاں رہا ہے تاہم بھارت نے غیر ضروری بہانوں کی آڑ میں کمپوزٹ ڈائیلاگ روکے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے ڈاکٹر تھامس اور جرمن وزارت خارجہ کے دیگر حکام کو آپریشن ضرب عضب سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی ایسے وقت میں کڑی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جب پاک فوج قبائلی علاقوں میں انتہا پسندوں کیخلاف آپریشن میں مصروف ہے تو بھارت کو ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں سے روکا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی اپنے ہمسائے یا پھر فیملی ممبر کو تبدیل نہ کرسکتا ہو تو ایسی صورت میں دو ہمسائیوں کے درمیان مسائل کا حل صرف اور صرف مذاکرات میں پنہاں ہوتا ہے کیونکہ جنگیں تباہ کاریوں کے علاوہ مسائل کا حل کبھی بھی نہیں ہوسکتیں ۔

جرمن حکام نے پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے جذبے کو سراہاتے ہوئے کہا کہ جرمنی اس حوالے سے دونوں ممالک کو تمام تر تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے جرمنی میں مقیم کشمیری کمیونٹی اور نمائندوں سے بھی ملاقات کی اور انہیں کشمیر کی موجودہ صورتحال سے بھی آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں اور عالمی برادرری بھی اس مسئلے کو تسلیم کرتے ہوئے انصاف اور صاف شفاف اصولوں کے مطابق اس کے حل کی حامی ہے ۔