آ پر یشن ضر ب عزب میں پا ک فو ج کی کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہیں ، امر یکہ ، آپریشن سے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچا،دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستانی ضروریات کا خیال رکھیں گے ، خطے میں امن و استحکام اور القاعدہ سمیت تمام دہشتگرد قوتوں کو شکست دینے کے لیے دوطرفہ تعاون ضروری ہے، امریکی سیکریٹری دفا ع

جمعہ 12 دسمبر 2014 08:38

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔12دسمبر۔2014ء )امریکا نے شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن ضرب عضب میں کامیابیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اآپریشن سے دہشت گردوں کو شدید نقصان پہنچا۔پاک امریکا دفاعی مشاورتی گروپ کے 23ویں اجلاس میں دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ اتحا دی امدادی فنڈ کی مدت ختم ہونے بعد پاکستان کو رقم کی ضرورت پڑے گی لہذا اس کی فراہمی کا کوئی طریقہ کار وضع کیا جائے، اس فنڈ کی مدت رواں سال ختم ہو رہی ہے۔

اجلاس کے بعد جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ دونوں وفود نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دہشتگردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔دونوں ملکوں نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستانی ضروریات کا خیال رکھا جاتا رہے گا۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اور امریکا نے رواں سال اتحادی امدادی فنڈ کے اختتام کے بعد پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے اخراجات کے لیے رقم کی فراہمی کی اہمیت اور طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاک امریکا دفاعی مشاورتی گروپ کا اجلاس نو اور دس دسمبر کو واشنگٹن میں منعقد ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری ڈیفنس ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل عالم خٹک نے کی جبکہ امریکی وفد کی قیادت پالیسی پر سیکریٹری ڈیفنس کرسٹائن ای ورمتھ کر رہے تھے۔دفاعی مشاورتی گروپ دونوں اتحادی ملکوں کی دفاعی اسٹریٹیجی اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کا مرکزی فورم ہے۔

اس سے قبل مشاورتی گروپ کا اجلاس گزشتہ سال نومبر میں واشنگٹن میں ہوا تھا۔اجلاس میں دونوں ملکوں نے پاک امریکا دوطرفہ تعلقات میں مسلسل مثبت پیشرفت کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام اور القاعدہ سمیت تمام دہشتگرد قوتوں کو شکست دینے کے لیے دوطرفہ تعاون بہت ضروری ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی اصرار کیا کہ مضبوط دفاعی تعلقات کے ہمارے عزم کی تکمیل کے لیے ہمیں مشترکہ مفادات کی تکمیل پر توجہ دینا چاہیے۔

اجلاس کے دوران شرکا نے دوطرفہ تعلقات پر اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے ملکوں کی اسٹریٹیجک ترجیحات کا بھی ذکر کیا اور مستقبل میں دفاعی تعاون پر اتفاق کیا۔اس موقع پر امریکی وفد نے پاکستانی مہمانوں کو افغانستان میں سیکیورٹی سمیت مکمل صورتحال، امریکی افواج کے انخلا کے حوالے سے سیکیورٹی اور افغان افواج کو فراہم کی جانے والی تربیت سمیت مختلف معاملات سے معلومات بھی فراہم کیں

متعلقہ عنوان :