اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی تقرری کیخلاف دائر درخواست خارج ،درخواست گزار کو عدالت کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر 20 ہزار روپے کا جرمانہ

جمعرات 11 دسمبر 2014 08:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔11دسمبر۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی تقرری کیخلاف دائر آئینی درخواست خارج کردی اور درخواست گزار کو عدالت کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی کردیا۔ بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیخلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار شاہد اورکزئی عدالت میں پیش ہوئے۔ ابتدائی دلائل دیتے ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ میری درخواست پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیخلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض لگادیا ہے۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراض کو دور کرتے ہوئے درخواست گزار کو دلائل مکمل کرنے کا وقت دیا۔

(جاری ہے)

درخواست گزار شاہد اورکزئی نے عدالت کو بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کو چیلنج کیا گیا ہے۔

ڈیڑھ سال تک وزیراعظم اور لیڈر آف دی اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری نہیں کرسکے لیکن بعد میں تین نام چیف الیکشن کمشنر کیلئے تجویز کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں قانونی طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا اور قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کئے گئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ متاثرہ فریق ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری پر کسی بھی سیاسی جماعت نے اعتراض نہیں کیا۔ پارلیمنٹ پوری قوم کی نمائندہ ہے وہاں پر اعتراض نہیں کیا گیا‘ آپ متاثرہ فریق نہیں ہیں۔ بعدازاں عدالت نے درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو عدالت کا 20 منٹ کا قیمتی وقت ضائع کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے درخواست خارج کردی۔