عمران خان لاشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، پلان سی میں تحریک انصاف اپناکارکن مارکرہڑتال کوکامیاب بناناچاہتی تھی، رانا ثناء الله دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ پی ٹی آئی کارکنان پر فائرنگ کرنے والے شخص کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے نہ ہی یہ شخص اس حلقے میں رہتا ہے، پولیس اپنا کام کررہی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور جلد گولی چلانے والے کو پکڑ لیا جائے گا ،عمران خان نے جارحانہ اندازمیں کہامیں پوراپاکستان بندکردوں گا، راولپنڈی کی ایک شخصیت پورے ملک میں آگ لگانے کے درپے ہے ، پریس کانفرنس سے خطاب،رانا ثناء اللہ نے تحریک انصاف کے کارکنوں پر گولی چلانے والے شخص کی تصویر پیش کی ، ان دونوں افراد کو بھی پیش کیا گیا جنہیں مقدمے میں مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا

بدھ 10 دسمبر 2014 08:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2014ء)سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء الله نے کہا ہے کہ عمران خان لاشوں پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، پلان سی میں تحریک انصاف اپناکارکن مارکرہڑتال کوکامیاب بناناچاہتی تھی، دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ پی ٹی آئی کارکنان پر فائرنگ کرنے والے شخص کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے نہ ہی یہ شخص اس حلقے میں رہتا ہے، پولیس اپنا کام کررہی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے لوگوں سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور جلد گولی چلانے والے کو پکڑ لیا جائے گا ،عمران خان نے جارحانہ اندازمیں کہامیں پوراپاکستان بندکردوں گا، راولپنڈی کی ایک شخصیت پورے ملک میں آگ لگانے کے درپے ہے ، گزشتہ روز تحریک انصاف کے کارکنان شہر کے صرف 3 مقامات پر جمع ہوئے اور ہڑتال کی کال پر ناکامی دیکھ کر شہر میں جلاوٴ گھیراوٴ کی سیاست کی گئی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل کے مقدمہ میں الیکٹرانک میڈیا پر فائرنگ کرتے ہوئے دکھائے جانے والے جس کا ندیم مغل بتایا جاتا تھا کو پرہجوم پریس کانفرنس کے سامنے پیش کیا گیا‘ جس کا میڈیا پر چلنے والی تصویر کے ساتھ دور دور تک مشابہت نہ تھی اسی طرح پریس کانفرنس میں امتیاز ولد سراج جس کے بارے میں ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ اس امتیاز ولد سراج نے برائے راست مقتول کے سینے پر فائر کیا امتیاز ولد سراج بھی پریس کانفرنس میں موجود تھا اس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایف آئی آر مقتول کے بھائی عطا محمد خان نے درج کرائی تھی اس نے تحریک انصاف فیصل آباد کے جنرل سیکرٹری محمد یعقوب راسم موقع پر موجود تھے جبکہ پریس کانفرنس میں امتیاز ولد سراج جس کے بارے میں فائرنگ کا الزام لگایا گیا ہے اس نے کہا کہ محمد یعقوب راسم کے ساتھ نہ صرف ان کی محلے داری ہے بلکہ تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری محمد یعقوب راسم کے ساتھ قتل کی مقدمہ بازی بھی چل رہی ہے اور اس رنجش کی بناء پر اس نے مقتول حق نواز خان کے بھائی عطا محمد خان کی طرف سے مقدمہ درج کرادیا ہے جبکہ وہ نہ موقع پر موجود تھے نہ ان کی تصویر ہے ۔

ثناء الله خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جن کو ملزم بنایا گیا ہے وہ تمام تفتیش ٹیم کے سامنے پیش ہوں گے اور انہوں نے بھی اس سلسلہ میں عمران خان‘ شیخ رشید احمد‘ عارف علوی‘ اسد عمر اور دیگر تحریک انصاف کے عہدیداروں کے خلاف ان کے مکان پر دھاوا بولنے ‘ توڑ پھوڑ کرنے اور اپنے کارکنوں کو اشتعال دلا کر دھمکیاں دینے کے الزام میں تھانہ سمن آباد فیصل آباد میں مقدمہ درج درخواست دے دی ہے جبکہ خبر رساں ادارے کو ذرائع نے بتایا ہے کہ رانا ثناء الله کی طرف سے پولیس نے عمران خان ‘ اسد عمر‘ عارف علوی‘ شیخ رشید اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایف آئی آر کو سربمہر کردیا ہے انہو ں نے کہا کہ فیصل آباد کے شہریوں نے عمران خان کی گھیراؤ جلاؤ کی پالیسی کو مسترد کردیا ہے۔

اور اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ فیصل آباد کے تاجر دکاندار کسی بھی ایسی تحریک کا حصہ بننے کو تیار نہیں جس سے عوام کے جان و مال سے کھیلا جائے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سے ایک گھٹیا انسان ایسا پیدا ہوا ہے جو اپنے مفادات کی خاطر پورے ملک کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے اور یہ سب کچھ ایک منصوبے کے تحت غیر ملکی ایجنڈے کو لے کر کام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب فیصل آباد میں ہنگامے اور قتل کا واقعہ ہوا تو اس کے بعد عمران خان ‘ شیخ رشید‘ شاہ محمود قریشی ‘ اسد عمر نے بنی گالہ میں بیٹھ کر یہ فیصلہ کیا کہ اس قتل کا مقدمہ رانا ثناء الله ‘ عابد شیر علی اور دیگر رہنماؤں پر کرایا جائے چنانچہ جب مقتول کا بھائی اور تحریک انصاف کے مقامی عہدیدار تھانہ سمن آباد پہنچے تو اس وقت عمران خان فیصل آباد ائیرپورٹ پر موجود تھے جہاں انہوں نے عمران خان کو تھانے میں مقدمہ درج کرنے کیلئے جو درخواست تھی اس کو فیصل آباد ائیرپورٹ ٹیلی فون پر سنایا گیا جس کی منظوری کے بعد تحریک انصاف فیصل آباد کے عہدیداروں نے مقتول کا مقدمہ درج کرایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان فیصل آباد میں پانچ گھنٹے تک ساٹھ ستر گھاڑیوں کے ساتھ گھومتے رہے اور اس میں شامل لوگوں کی تعداد ڈھائی ہزار سے زائد نہ تھی جن میں سے ایک ہزار سے زائد فیصل آباد کے دیگر شہروں لاہور ‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ جھنگ اور اسلام آباد سے آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کل کا جو واقعہ رونما ہوا وہ ایک دہشت گردی کا ہوسکتا ہے کیونکہ اس وقت ملک میں بعض دہشت گردی تنظیمیں بھی سرگرم ہیں اور ان کا عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ بھی رابطہ ہے اور ان کا جو پلان سی ہوگا اس میں بھی وہ کسی نہ کسی شہر میں اپنے یا دہشت گردوں سے کسی نہ کسی کارکن کا خون کریں گے پھر اس پر سیاست کی جائے گی۔

مگر انشاء الله ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اس پر ہجوم پریس کانفرنس میں فیصل آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی حاجی محمد اکرم انصاری‘ رانا محمد افضل کے علاوہ ضلع اور شہر سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کی بھاری تعداد موجود تھی۔