تحریک انصاف کی کورکمیٹی کااجلاس،مسلم لیگ نواز کے غنڈوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف قرار داد منظور کی گئی، ایساپہلی بارنہیں ہوا،مسلم لیگی شر پسندوں کے ہاتھوں پی ٹی آئی کے کارکن کے سفاکانہ قتل حادثاتی کارروائی نہیں بلکہ تشدد اور انتشار کی سوچی سمجھتی سازش کا نتیجہ ہے،ن لیگ کی غنڈہ گردی اورہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے پرامن احتجاج جاری رکھنے کافیصلہ،تحریک انصاف مذاکرات کیلئے تیارہے، حکومت غیرمشروط طورپرمذاکرات وہیں سے شروع کرے جہاں ختم ہوئے تھے،شیریں مزاری،،مذاکرات میں جوباتیں طے ہوچکی تھیں ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت سانحہ فیصل آبادکے قتل کے پیچھے لوگوں کوبے نقاب کرے ،آزادکمیشن بناکرقتل کی تحقیقات کی جائیں،اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

بدھ 10 دسمبر 2014 08:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی نے فیصل آبادسانحہ پرگہرے دکھ کااظہار کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے غنڈوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف قرار داد منظور کی،کمیٹی نے کہاکہ ایساپہلی بارنہیں ہوا،مسلم لیگی شر پسندوں کے ہاتھوں پی ٹی آئی کے کارکن کے سفاکانہ قتل حادثاتی کارروائی نہیں بلکہ تشدد اور انتشار کی سوچی سمجھتی سازش کا نتیجہ ہے،ن لیگ کی غنڈہ گردی اورہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہوئے پرامن احتجاج جاری رکھاجائیگا جبکہ پی ٹی آئی کی ترجمان شیریں مزاری نے کہاکہ تحریک انصاف مذاکرات کیلئے تیارہے حکومت غیرمشروط طورپرمذاکرات وہیں سے شروع کرے جہاں ختم ہوئے تھے جوباتیں طے ہوچکی تھیں ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت سانحہ فیصل آبادکے قتل کے پیچھے لوگوں کوبے نقاب کرے آزادکمیشن بناکرقتل کی تحقیقات کی جائیں۔

(جاری ہے)

منگل کوپی ٹی آئی کی کورکمیٹی کااجلاس چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی صدارت میں ہوا ۔پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے مسلم لیگ نواز کے غنڈوں کے ہاتھوں حق نواز کی شہادت پر انتہائی افسوس اوردکھ کا اظہا رکیا ہے اور شہید کارکن کے اہل خانہ سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات اور قاتلوں کو سزا دلوانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اجلاس میں شہید کارکن حق نواز کے مسلم لیگ نواز کے غنڈوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف قرار داد منظور کی گئی۔ قرار داد میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین کے خلاف مسلم لیگی شر پسندوں کی غنڈہ گردی کا یہ واقعہ نیا نہیں بلکہ ماڈل ٹاؤں میں عورتوں اور بچوں سمیت 14بے گناہ شہریوں کے قتل کی صورت میں بد ترین مسلم لیگی بربریت قوم کے سامنے آچکی ہے۔

بعد ازاں آزادی مارچ کے آغاز پر ہی تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کو گوجرانوالہ کے مقام پر نشانہ بنایا گیا۔ گوجرانوالہ کے واقعے کے بعد 31اگست 2014کی رات مسلم لیگ نواز کی حکومت کی جانب سے بد ترین ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4معصوم افراد جاں بحق جبکہ 500سے زائد افراد کو گولیاں ماری گئیں اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، تحریک انصاف کی قرار داد میں جہلم میں مسلم لیگی غنڈوں کی کارروائی کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور کہا گیا کہ مسلم لیگی غنڈوں نے تحریک انصاف کے جلسے میں شرکت کیلئے آنے والوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جبکہ مسلم لیگی شر پسندوں کے ہاتھوں تحریک انصاف کے کارکنان کا قتل حادثاتی کارروائی نہیں بلکہ تشدد اور انتشار کی سوچی سمجھتی سازش کا نتیجہ ہے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ قابل یقین شواہد اور اطلاعات کے مطابق ایک ہفتہ قبل حمزہ شہباز شریف کی صدارت میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے اجلاس میں تحریک انصاف کے پرامن احتجاج پر مسلم لیگی غنڈوں کے ذریعے حملے کی سازش تیار کی گئی اسی وجہ سے فیصل آباد میں پرسوں مظاہرین کے خلاف پرتشدد کارروائیوں اور کل تحریک انصاف کے کارکن کے سفاک قتل کے دوران پولیس مکمل طور پر نہ صرف لا تعلق رہی بلکہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی۔

تحریک انصاف نے مسلم لیگی غنڈہ گردہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہر حال میں پرامن احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ 30نومبر کو جمعیت علماء اسلام کی جانب سے خیبرپختونخواہ میں احتجاج پر صوبائی حکومت کا طرز عمل مسلم لیگ کے سفاکیت کی جانب رجحان سے یکسر مختلف ہے۔ کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے مسلم لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا اور حق نواز شہید کے قتل کی تحقیقات کے لئے آزاد کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے قاتل کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام شواہد کی موجودگی میں رانا ثناء اللہ کا تحریک انصاف کو قتل کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش انتہائی قابل مذمت ہیں۔ حکومت ملزمان کوپکڑنے کیلئے کمیشن بنائے تصویروالے شخص کوگرفتارکیاجائے حکومت کو چاہیے قاتلوں کے پیچھے جو کوئی ہے اسے بے نقاب کرے حکومت کافرض ہے کہ وہ قاتلوں کو پکڑے حکومت آزادکمیشن بناکرتحقیقات کرے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے لیکن حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ عمل اختیار کرے اورجہاں سے مذاکرات ختم ہوئے تھے وہیں سے شروع کئے جائیں انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کے قیام تک پلان سی پر عمل جاری رہیگا تحریک انصاف اپنااحتجاج جاری رکھے گی۔حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے دوران جن باتوں پررضامندی ہوگئی تھی ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے حکومت غیرمشروط پورپرمذاکرات پرواپس آئے ہم مذاکرات کیلئے کوئی شرط نہیں مانیں گے مذاکرات کیلئے تحریک انصاف کے دروازے کھلے ہیں ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیاجہاں سے مذاکرات ختم ہوئے تھے وہیں سے مذاکرات شرو ع کئے جائیں مشروط مذاکرات قبول نہیں کرینگے۔