عمران خان نے آج فیصل آبا د میں شٹ ڈاؤن کا اعلان کر دیا،ڈبل سواری پر پابندی عائد ،مسلم لیگ (ن) کے شیر اور تحریک انصاف کے ٹائیگر آمنے سامنے،تصادم کا خطرہ ،فیصل آباد کی تاجر تنظیمیں اور دکانداروں کے علاوہ ٹرانسپورٹرز دھڑوں میں تقسیم ہوگئے،مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اپنے کارکنوں کو آشیر باد دیدی ، نعروں کا جواب پر جوش نعروں اور ڈنڈوں کا جواب ڈنڈوں سے دینے کیلئے کمر کس لیں،مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور تاجروں نے تحریک کے انصاف کے کارکنوں پر گندے انڈوں اور ٹماٹروں کی بارش کر دی،ٹماٹروں اور انڈوں کی وجہ سے راہ چلتے لوگ بھی انڈوں کا نشانہ بن گئے ، دھکم پیل میں تحریک انصاف کے کئی کارکن معمولی زخمی ہوگئے

پیر 8 دسمبر 2014 07:07

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔8دسمبر۔2014ء )عمران خان نے آج پیر کو فیصل آبا د میں شٹ ڈاؤن کا اعلان کر دیا جبکہ شہر میں اس دوران موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی بھی عا ئد کر دی گئی ،اس حوالے سے تحریک انصاف اور (ن) لیگ کے حامی تاجر اپنی اپنی پارٹی کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں۔ شاہ محمودقریشی نے وا ضح کیاتھاکہ اہم شاہراہوں پر دھرناہوگامگرتاجروں سے ملاقات میں عمران خان نے اپنے ہی پارٹی رہ نماکی بات غلط ثابت کردی۔

تاجروں سے ملاقات کے بعدعمران خان نے کہاکہ آج فیصل آباد میں شٹ ڈاون ہوگا۔لاہور میں 12 دسمبر کی ہڑتال کے حوالے سے تاجروں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہاکہ مذاکرات میں سب کچھ طے ہو چکا تھا صرف استعفے کیمعاملے پر ڈیڈ لاک تھا ،اب بھی مذاکرات وہیں سے شروع کردیئے جائیں، حکمران پہلے بھی مذاکرات سے بھاگے تھے، اب بھی پرانا عذر تلاش کریں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر عمران خان کاکہنا تھا کہ نئے الیکشن کمشنر سردار رضا خان اچھی شہرت کے مالک ہیں، لیکن اختیارات اْن کے پاس نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کے چاروں ممبران کے پاس ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہا کہ آج 8 دسمبر کو فیصل آباد میں شٹ ڈاوئن ہو گا، چیمبرآف کامرس ، تاجر برادری اور ٹرانسپورٹرز نے ہڑتال کامیاب بنانے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔عمران خان کاکہنا تھا کہ نواز شریف ضمیر خریدنے کے ماہر ہیں ،موجودہ پارلیمنٹ جعلی ہے اور جعلی پارلیمنٹ میں جو بھی گیا وہ پی ٹی آئی میں نہیں رہے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے شیر اور تحریک انصاف کے ٹائیگر آمنے سامنے،تصادم کا خطرہ بڑھ گیا۔فیصل آباد کی تاجر تنظیمیں اور دکانداروں کے علاوہ ٹرانسپورٹرز دھڑوں میں تقسیم ہوگئے۔ ایک دھڑا فیصل آباد میں مکمل ہڑتال کا حامی جبکہ دوسرا دھڑا عمران کی ہڑتال کو ناکام بنانے کے لئے سردھڑ کی بازی لگانے کے لئے تیار ہے۔رات بھر تحریک انصاف کے کارکنوں نے شہر کے تمام آٹھوں بازاروں اور شہر کے داخلی راستے پر عمران کے بڑے بڑے ہڑتال کے بینرز آویزاں کر دیئے جبکہ اتوار کے روز مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور تاجر برادری نے عمران کے بینروں کے آگے وزیر اعظم نواز شریف ،شہباز شریف اور ممبران قومی اسمبلی کے بینرز آویزاں کر دیئے ہیں بعض مقامات پر مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ گھنٹہ گھر کے قریب بورڈ نصب کرنے پر دونوں جماعتوں کے کارکن تاجر آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی ۔

ایک طرف پی ٹی آئی کے کارکن گو نواز گو کے نعرے جبکہ دوسری مسلم لیگ (ن) کے کارکن اور تاجروں نے ”رو عمران رو“ کے نعرے بازی شروع کر دی ۔اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری اور انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچ گئے ۔دریں اثناء تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چوہدری فیصل آباد پہنچ گئے ۔انہوں نے پاکستان سنی تحریک کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور عوامی تحریک کے مقامی عہدیداروں کے علاوہ بارز ایسوسی ایشن کے صدر تنویر اختر اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور انہیں 8 دسمبر کی ہڑتال کو کامیاب بنانے اور پہیہ جام ہڑتال کی استدعا کی ۔

ان عہدیداروں نے اعجاز چوہدری کویقین دلایا کہ وہ ہڑتال کو مکمل کامیاب بنانے کے علاوہ تحریک انصاف کے جلوسوں میں بھر پور شرکت کریں گے جبکہ تحریک انصاف کے کارکن حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کریں گے ۔اس موقع پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر عہدیداران خطاب کریں گیپاکستان تحریک انصاف نے آج(8دسمبر )کو فیصل آباد شہر میں ایک بار پھر اپنی سیاسی طاقت کامظاہرہ کرنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں ، جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اپنے کارکنوں کو آشیر باد دیدی ہے کہ نعروں کا جواب پر جوش نعروں اور ڈنڈوں کا جواب ڈنڈوں سے دینے کیلئے کمر کس لیں۔

فیصل آباد میں دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے آمنے سامنے آنے سے تصادم کا خطرہ۔ دن بھر شہر کے مختلف مقامات کارکنوں کو آمنے سامنے ایک دوسرے کے لیڈر کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمیں عمران خان اور دیگر قائدین نے کارکنوں کو متحرک کرنے کیلئے ان سے رابطے کئے اور اپنی سیاسی برتری کو ثابت کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جارہا ہے پی ٹی آئی کے رہنماء 8دسمبر کو فیصل آباد کو بند کروانے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں ،شہر میں زبردستی ہڑتال اور دکانیں بند کروانے کی ہر کوشش کی مزاحمت کے اعلانات بھی سامنے آچکے ہیں ،فیصل آباد مسلم لیگ (ن) کا مضبوط قلعہ تصور کیا جاتا ہے جس کا ثبوت یہ بھی ہے کہ گذشتہ الیکشن میں یہاں سے (ن) لیگ نے کلین سویپ کیا اور اب (ن) لیگی کارکن زبردستی شہر کوبند کروانے اور زور بازو پر دکانیں بند کروانے کی تمام کوششوں کوناکام بنانے کا عزم ظاہر کررہے ہیں ،شہر کے مختلف مقامات سمیت چوک گھنٹہ گھر میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے ”گو نواز گو “ کے نعرہ پر ”رو عمران رو “ کے پر جوش نعرے لگائے ،دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو آمنے سامنے دیکھ کر شہری سخت خوف و ہراس میں مبتلا ہیں اور فیصل آباد میں خونی تصادم کے خدشات کااظہار کیا جارہا ہے ،لوگوں کی بڑی تعداد یہ سوچنے پر مجبور ہو چکی ہے کہ وہ آج 8دسمبر کو اپنا کاروبار کریں یا نہ کریں اور بچوں کوحصول علم کیلئے تعلیمی اداروں میں بھیجا جائے یا انہیں سکولوں میں بھیجنے سے گریز کیا جائے ،موجودہ پریشان کن صورتحال کو دیکھتے ہوئے لوگوں کا خوف و ہراس مبتلا ہو جانا یقینی بات ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ فیصل آباد میں ممکنہ خونی تصادم روکنے کیلئے قبل از وقت سخت حفاظتی انتظامات کئے جائیں ،پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں کی جانب سے کئے جانیوالے اعلانات سے واضح ہوتا ہے کہ آٹھ دسمبر کو دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں ٹکراؤ کاخدشہ ہے اور کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچاؤ کیلئے موثر ترین حکمت علی کے تحت بھر پور اقدامات کرنا بیحد ضروری ہے ،ضلعی انتظامیہ نے فیصل آباد میں دو روز کیلئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کرتے ہوئے شہر بھر میں دفعہ 144نافذ کردی ہے ،ضلعی انتظامیہ ،اعلیٰ پولیس حکام اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو موجودہ صورتحال کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنا چاہیے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے قائدین کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے کارکنوں کو پر امن چاہنے کی تلقین کریں ،سیاسی قوتوں کا ایک دوسرے کے سامنے صف آراء ہونا نیک شگون نہیں ہے اور امید ہے کہ سیاسی رہنماء فہم و فراست سے کام لیتے ہوئے ملک وقوم کے مفاد میں بہترین اقدامات کرینگے ۔

مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف ،اور تاجروں کے درمیان چوک گھنٹہ گھر میں نعرے بازی کامقابلہ،مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور تاجروں نے تحریک کے انصاف کے کارکنوں پر گندے انڈوں اور ٹماٹروں کی بارش کر دی ۔ٹماٹروں اور انڈوں کی وجہ سے راہ چلتے لوگ بھی انڈوں کا نشانہ بن گئے ۔اس دھکم بیل میں تحریک انصاف کے کئی کارکن معمولی زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق 8 دسمبر کو ہونے والی ہڑتال اور دھرنے کے سلسلے میں صبح سے ہی تحریک انصاف کے کارکن ٹولیوں کی شکل میں گھنٹہ پہنچتے رہے جہاں وہ عمران خان کے بینرز لگانے کے ساتھ ساتھ گونوازگو نعرہ لگاتے ۔

اس دوران تاجر اور مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی پہنچ گئے جنہوں نے عمران ”رورو“ ”عمران یہودی ہے“ کے مختلف نعرے لگاتے رہے ۔بعض انتظامیہ اور پولیس کی مداخلت سے معاملے کو رفع دفع کرادیا لیکن اس کے بعد وقفے وقفے سے دونوں اطراف سے نعرے بازی اور گالی گلوچ کا مقابلہ جاری ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے میاں عبد المنان جب گھنٹہ گھر پہنچے تو اچانک تحریک انصاف کے کارکنوں نے دیکھ کر نعرے بازی کی ۔

جواب میں میاں عبد المنان اور ان کے ساتھیوں نے خود ہی نعرے بازی کا مقابلہ کیا ۔تاجروں اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے سینکڑوں کی تعداد انڈے اور ٹماٹروں جس پر رو عمر رو لکھا ہوا تھا گھنٹہ گھر پہنچ کر تحریک انصاف کے کارکنوں پرپھینکے ۔یہ سلسلہ شام گئے تک جاری رہا جبکہ ڈی سی او فیصل آباد نور الاامین نے تحریک انصاف کے مقامی ایم پی اے شیخ خرم شہزاد اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ فیصل آباد کے تاجر اور دکاندار کس بھی صورت میں اپنا کاروبار بند نہیں کرنا چاہتے مگر ہڑتال کے روز کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری تحریک انصاف کے مقامی اعلی قیادت پر عائد ہوگی ۔

جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے کہنا تھا کہ فیصل آباد کے تمام داخلی راستوں کو مکمل جام کریں گے اور چوک گھنٹہ گھر میں دھرنا دیا جائیگا جہاں پر عمران خان خطاب کریں گے ۔