ء کے عام انتخابات میں تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی جو آر اوز نے کرائی، راجہ پرویز اشرف،پیپلزپارٹی دھاندلی کی وجہ سے حکومت نہ بنا سکی،پنکچر لگانے کی بات بالکل درست ہے، آصف زرداری اور بلاول میں کوئی اختلافا ت نہیں ،نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال

اتوار 7 دسمبر 2014 09:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء)سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی ہوئی جو ریٹرننگ افسروں نے کرائی،پیپلزپارٹی دھاندلی کی وجہ سے حکومت نہ بنا سکی،پنکچر لگانے کی بات بالکل درست ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تاریخ کی سب سے بڑی دھاندلی 2013ء کے عام انتخابات میں ہوئی ہے،2013ء کے انتخابات کسی طور پر بھی صحیح نہیں تھے اور سب سے پہلے آصف زرداری نے کہا کہ یہ آر اوز کا الیکشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آر اوز نے ہمارے حق میں نہیں میاں نوازشریف کے حق میں دھاندلی کی ہے،ہمیں تو ہروایا گیا،میرے پاس معلومات ہیں جو وقت آنے پر دوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے4حلقوں کی بات کی ہے اگر وہ کسی وجہ سے نہیں کھل سکتے تو میرا حلقہ این اے 51کھول دیں میں دعوے سے کہتا ہوں کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں سب سے بڑا نشانہ بنی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت نے پنکچر لگائییہ بات بالکل درست ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں ہوں کہیں غائب نہیں ہوا تاہم میڈیا کی سکرین سے غائب تھا کیونکہ میڈیا نے بغیر ثبوت کے مجھ پر بہت الزامات لگائے ہم سیاسی لوگ ہیں غائب نہیں ہوئے۔پرویز اشرف نے کہا کہ ہماری حکومت کی کارکردگی قابل فخر تھی،2008ء میں جب ہماری حکومت بنی تو ہمارے پاس سادہ اکثریت بھی نہیں تھی،پھر ہم نے بے نظیر بھٹو کے فلسفہ پر عمل کرتے ہوئے تمام پارٹیوں کو ساتھ ملایا اور حکومت بنائی،اس وقت سوات میں قومی پرچم نہیں تھا ملک میں اصل آئین کا چہرہ بگاڑ کر فرد واحد کو اختیارات دئیے گئے تھے اور گندم باہر سے منگوائی جارہی تھی،ہم نے سب سے پہلے سوات میں جھنڈا لہرایا اور پھر آمر نے جو اختیارات سلب کرلئے تھے وہ پارلیمنٹ کو دئیے،ہم نے پختونوں کو شناخت دی جو ان کے لئے ضروری تھی،ہم نے گلگت بلتستان کو شناخت دی،فاٹا میں سیاسی سرگرمیوں کو اجاگر کیا،انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں لیبر کو قومی اداروں میں ملکیت دی گئی اور حکومتی ملازمین کی تنخواہ میں 130فیصد کے ساتھ پنشنوں میں اضافہ ہوا ،ہم نے انتخابی اصلاحات بھی کیں اور ووٹر کو بھی سہولیات دیں اس کے باوجود دھاندلی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاستدان ایک دوسرے پر الزامات لگانے میں آگے ہوتے ہیں،میرے دور میں میں رینٹل پاور کا شور تھا اور کہا جاتا تھا کہ22ارب روپے کی کرپشن ہے،تحقیقات میں پتہ چلا کہ 22ارب کا ایڈوانس دیا جانا تھا اور12ارب ایڈوانس دیا گیا تھا جو کہ 2فیصدسود کے ساتھ 14فیصد واپس آگیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری دونوں میرے لیڈر ہیں،بلاول کیس سیاسی پرورش شہید بی بی نے کی تھی ،آصف زرداری اور بلاول میں کوئی اختلافا ت نہیں ہیں ،باپ بیٹے میں کیا اختلاف ہو سکتا ہے، پیپلزپارٹی ایک یونیورسٹی کی مانند ہے اور اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے ،پارٹی میں مکمل جمہوریت ہے ،بطور وزیر اعظم مجھے پاک فوج سے کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے،نوازشریف حکومت اور فوج کے مابین اختلافات کا مجھے علم نہیں ہے،انہو ں نے کہا کہ شفاف انتخابات کیلئے سب کو ملکر انتخابی اصلاحات لانے کیلئے کام کرنا چاہیے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سخت احتساب ہونا چاہئیے لیکن سیاسی طور پر ہراساں کرنے کے عوامل شامل نہیں ہونے چاہئییں۔