توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، احسن اقبال،چین کے تعاون سے توانائی کے زیادہ تر منصوبے 2018ء میں مکمل ہوں گے، 2025ء تک برآمدات 150 ارب ڈالر تک لانا ہوں گی،موجودہ حالات میں صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے، انجینئرز کی مدد سے پاکستان کو دنیا کی پچیس بہترین معیشتوں میں شامل کرسکتے ہیں۔ ہیوی مکینیکل کمپلیکس کو برآمدات کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر پالیسی تشکیل دینی چاہئے، ٹیکسلا میں ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب

اتوار 7 دسمبر 2014 08:59

ٹیکسلا(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔7دسمبر۔2014ء) وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح‘ چین کے تعاون سے توانائی کے زیادہ تر منصوبے 2018ء میں مکمل ہوں گے‘ 2025ء تک برآمدات 150 ارب ڈالر تک لانا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ٹیکسلا میں ہیوی مکینیکل کمپلیکس کے دورے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ دوست ملک چین کے تعاون سے 10 ہزار 400 میگاواٹ کے توانائی منصوبے مکمل کریں گے۔ توانائی کے تمام منصوبے 2018ء میں مکمل ہوں گے۔ ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں صنعتی انقلاب کی ضرورت ہے۔ انجینئرنگ کے شعبے میں ہیوی مکینیکل کمپلیکس کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

گذشتہ دو عشروں کے دوران انجینئرنگ کے شعبے میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ صنعتوں کو فروغ دئیے بغیر ملک سے بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔ ریاستی وسائل بہترین منصوبہ بندی سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی ترقی میں انجینئرز اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انجینئرز کی مدد سے پاکستان کو دنیا کی پچیس بہترین معیشتوں میں شامل کرسکتے ہیں۔ ہیوی مکینیکل کمپلیکس کو برآمدات کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر پالیسی تشکیل دینی چاہئے۔ ہیوی مکینیکل کمپلیکس میں چالیس سال پرانی مشینیں ہیں اب نئی ٹیکنالوجی متعارف کروانا ہوگی۔ پاکستان کو برآمدات 2025ء تک 150 ارب ڈالر تک لانا ہو نگی۔