وزارت داخلہ نے 2008 سے 2012 تک دہشتگردی میں ہونیوالے نقصانات کی صوبہ وار تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں،دہشتگردی سے ملک کو ساڑھے اڑتیس ارب کا نقصان،9 ہزار چھ سو سے زائد افراد جاں بحق اور 24699 افراد زخمی ہوئے، رپورٹ

ہفتہ 6 دسمبر 2014 07:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2014ء)وزارت داخلہ نے 2008 سے 2012 تک دہشتگردی میں ہونیوالے نقصانات کی صوبہ وار تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں۔ پانچ برسوں میں دہشتگردی سے ملک کو اڑتیس ارب چوون کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ ذرائع ابلا غ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ پانچ سال کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں 9639 افراد جاں بحق اور 24699 افراد زخمی ہوئے، دہشتگردی سے فاٹا اور کے پی کے میں سب سے زیادہ نقصان ہوا جبکہ آزاد کشمیر پرامن ترین علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان پانچ برسوں کے دوران پنجاب میں 974 افراد قتل،3061 زخمی ہوئے۔ دہشتگردی کے واقعات میں سندھ میں 335 افراد جاں بحق ،1347 زخمی ہوئے۔ اس دوران خیبرپختونخوا میں 3236 افراد قتل جبکہ 8721 زخمی ہوئے، بلوچستان میں دہشتگردی کا شکار ہونے والوں کی تعداد 1124 ہے۔ بلوچستان میں 3770 زخمی ہوئے۔ دو ہزار آٹھ سے دو ہزار بارہ کے دوران دہشتگردی کے سب سے کم واقعات آزاد کشمیر میں ہوئے جن میں چودہ افراد جاں بحق اور سڑسٹھ زخمی ہوئے۔ وفاقی دارالحکومت میں ہونیوالی دہشتگردی کے نتیجے میں 128 افراد جاں بحق ،334 زخمی ہوئے، گلگت بلتستان میں دہشتگردی سے 60 افرادجاں بحق ،84 زخمی ہوئے، اس عرصے کے دوران ملک کو 38ارب 54 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔