امریکہ‘پاکستان کی فوجی امداد کے لیے ایک ارب ڈالرز کی منظوری ،امریکی کانگریس نے وزیر دفا ع سے 30 کروڑ ڈالر تک کی رقم جاری کرانے کا صوا بدیدی اختیار بھی واپس لے لیا ، پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں کسی صورت قبول نہیں ، جا ن کیر ی

ہفتہ 6 دسمبر 2014 07:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2014ء) امریکی کانگریس نے پاکستان کی فوجی امداد کے لیے ایک ارب ڈالرز کے امدادی بل کی منظوری دے دی، وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں کسی صورت قبول نہیں ،قبل ازیں خبروں میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معاونت کے لیے رقم کے اجرا سے قبل امریکی وزیرِ دفاع اور کانگریس کو یقین دلانا ہوگا کہ شمالی وزیرستان میں جاری پاک فوج کی کارروائی سے حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہیں اور شدت پسندوں کی اّزادانہ نقل و حرکت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی کانگریس نے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف فوجی کارروائی کے لئے دی جانے والی امداد میں مزید ایک برس کی توسیع کو اپنے 521 ارب ڈالر کے بجٹ کی حتمی تجاویز میں مشروط طور پر شامل کر لیا ہے جس کے مطابق کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں پاکستان کو دی جانے والی رقم اب ایک ارب ڈالر سے زیادہ نہیں ہوگی جب کہ امریکی وزیر دفاع کی صوابدید پر 30 کروڑ ڈالر تک کی رقم جاری کرانے کا اختیار بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکی کانگریس کی شرائط کے تحت اب پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے رقم جاری کرنے سے قبل امریکی وزیر دفاع کو اس بات کا یقین دلانا ہوگا کہ پاکستان میں فوجی کارروائی کے دوران شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں اور آزادانہ نقل و حرکت ختم ہوگئی ہے جب کہ وزیر دفاع کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان ایسے اقدام اٹھا رہا ہے جس کے بعد شدت پسند شمالی وزیرستان میں دوبارہ اپنا ٹھکانہ نہیں بنا پائیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال بھی امریکی کانگریس کی جانب سے کولیشن سپورٹ فنڈ کے اجرا کے لیے شرائط رکھی گئی تھیں جس کے تحت امریکی وزرائے خارجہ و دفاع کو کانگریس کو اس بات کا یقین دلانا تھا کہ پاکستان القاعدہ، تحریک طالبان پاکستان، حقانی نیٹ ورک اور دیگر شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں کیا مدد کر رہا ہے جب کہ امریکی سازوسامان کی نقل و حرکت کے تحفظ کے لیے پاکستان کے کردار اور پاکستانی سرزمین سے امریکی یا افغان فوج پر ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے پاکستانی اقدامات کے بارے میں شرائط بھی بجٹ میں شامل تھیں۔

متعلقہ عنوان :