پاکستان پچھلے دس سالوں سے دہشت گردی کا شکار ہے،پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ،دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ کے دوران پاکستان 50 ہزار شہریوں کی قیمتیں جانیں ضائع ہوئیں اور دہشت گردی کی جنگ میں80 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ،جبکہ 2013-14 کے دوران چھ پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو دس ملین روپے معاوضہ منظور کیا ہے، مریم اورنگزیب ، اسلام آباد کے دیہاتی علاقہ میں نئے ہسپتال اور لیبارٹریاں قائم کرنے کی تجویز آئی ہے جوکہ سی ٹی ایڈمنسٹریشن کے زیر غور ہے،وقفہ سوالا ت میں سوالو ں کا جواب

ہفتہ 6 دسمبر 2014 07:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔6دسمبر۔2014ء)قومی اسمبلی میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان پچھلے دس سالوں سے دہشت گردی کا شکار ہے۔دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ کے دوران پاکستان 50 ہزار شہریوں کی قیمتیں جانیں ضائع ہوئیں اور دہشت گردی کی جنگ میں80 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔دوسر ی جانب اسلام آباد کے دیہاتی علاقہ میں نئے ہسپتال اور لیبارٹریاں قائم کرنے کی تجویز آئی ہے جوکہ سی ٹی ایڈمنسٹریشن کے زیر غور ہے۔

جمعہ کوقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان گزشتہ ایک دہائی سے دہشت گردی کے ناسور سے نبرد آزماہے۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ کے دوران پاکستان 50 ہزار شہریوں کی قیمتیں جانیں ضائع ہوئیں اور دہشت گردی کی جنگ میں80 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ2013-14 کے دوران چھ پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو دس ملین روپے معاوضہ منظور کیا ہے۔ ڈاکٹر نگہت شکیل خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے دیہاتی علاقہ میں نئے ہسپتال اور لیبارٹریاں قائم کرنے کی تجویز آئی ۔سی ٹی ایڈمنسٹریشن کے زیر غور ہے۔ایم کیو ایم کے محمد مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل خان نے ایوان کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوئے ہیں۔

17 دسمبر کو آئی ایم ایف سے قسط ملے گی ۔آئی ایم ایف سستا قرضہ دیتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بے نظیر بھٹو انکم سپورٹ پروگرام کے لئے118 ارب روپے بڑھائے ہیں۔ایم کیو ایم کے محمد مزمل قریشی کے سوالوں کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ سٹیل سیکٹر جی ایس ٹی کا علیحدہ معیار ہے ۔صنعتوں کو سات ارب فی یونٹ وصول کیا جارہا ہے ۔

مسلم لیگ (ن) کے شیخ قیصر کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ٹیرف کمیٹی کے بارے میں ابھی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ایم کیو ایم کے محمد مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ نارا کو نادرا میں ضم کر دیا گیا ہے اور نیشنل ایلین رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کراچی اور ملک کے دیگر حصوں میں مقیم غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کے لئے قائم کیا گیا تھا ۔

مسلم لیگ (ن) کی نگہت پروین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ نے رانا محمد افضل نے ایوان کو بتایا کہ نیشنل سیونگ سنٹر کی 374 برانچیں ہیں جن میں سے صرف 83 کمپیوٹرائزڈ برانچیں ہیں ۔اے ٹی ایم کے ذریعے منافع نکلوانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔مسلم لیگ (ن) کی خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ ایم اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی سطح پر امن وامان کے معاملے پر کوآرڈینشن رکھتا ہے اس کے علاوہ کچھ نہیں ۔

اقبال محمد خان کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس میں جنہوں نے کاغذات کی تصدیق کرائی ہے ان کو لائسنس مل رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں دہشت گردی کی جنگ میں9639 لوگ جاں بحق اور24699 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔