بھارت نے کسی ٹھوس وجہ کے بغیر مذاکراتی عمل ختم کیا ، اب اس پر منحصر ہے کہ وہ اسے دوبارہ شروع کرنے کیلئے اقدامات کرے،پاکستان ، پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ترقی کیلئے ہمسایہ ممالک میں امن ضروری ہے، افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں،توقع ہے دوسرے ممالک بھی ایسا کریں گے، افغان قیادت کا بیان حوصلہ افزاء ہے کہ وہ اپنے علاقے کو کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،د اعش کے حمایت میں وال چاکنگ پر پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، کوئی غیرملکی شامل نہیں، ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعہ 5 دسمبر 2014 05:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2014ء)دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ترقی کیلئے ہمسایہ ممالک میں امن ضروری ہے،بھارت نے کسی بھی ٹھوس وجہ کے بغیر مذاکراتی عمل کو ختم کیا اب اسے دوبارہ شروع کرنے کی ذمہ داری بھی اسی پر آتی ہے، پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور توقع کرتا ہے کہ دوسرے ممالک بھی ایسا کریں گے، افغان قیادت کا بیان حوصلہ افزاء ہے کہ وہ اپنے علاقے کو کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،د اعش کے حمایت میں وال چاکنگ پر پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم ان میں کوئی غیرملکی شامل نہیں ۔

جمعرات کے روز ہفتہ وارمیڈیا بریفنگ کے دوران دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے میں ترقی کے لئے امن انتہائی ضروری ہے، وزیر اعظم نواز شریف نے نیک نیتی سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کی تھی۔

(جاری ہے)

بھارت نے کسی ٹھوس وجہ کے بغیر خارجہ سیکرٹریوں کے طے شدہ مذاکرات منسوخ کئے اس لئے اب بھارت پر منحصر ہے کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان جامع مذاکرات پھر شروع کرنے کیلئے اقدامات کرے۔

افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور امید کرتا ہے کہ دیگر ممالک بھی اسی پالیسی پر عمل کریں گے۔ افغانستان میں نئی جمہوری حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فرو غ ملا ہے اور اس وقت ہمارے افغان حکومت کیساتھ گہرے روابط قائم ہیں، افغانستان میں پراکسی وار میں ملوث ہیں نہ کسی گروپ کی حمایت کرتے ہیں،امید ہے کہ افغانستان اپنی سر زمین سے کسی پراکسی وار کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان قیادت کا بیان حوصلہ افزاء ہے کہ وہ اپنے علاقے کو کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اپنی سرزمین پر کسی بھی سرد جنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔افغانستان کی بحیثیت ملک مدد کرتے ہیں کسی خاص گروہ یا جماعت کی نہیں، لندن میں وزیراعظم اور جان کیری کی ملاقات صرف افغانستان پر ہوگی، امریکا کے وزیر خارجہ کے دورے کا کوئی شیڈول طے نہیں۔

ایک سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہ اکہ داعش کے حمایت میں وال چاکنگ پر پولیس نے کچھ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن سے تحقیقات جاری ہیں تاہم گرفتارافراد میں کوئی غیرملکی شامل نہیں ہے ، ابھی علم نہیں کہ گرفتار شدگان داعش کے لوگ ہیں یا یہ محض شرارت تھی ۔ترجمان نے مزید بتایا کہ عرب باشندوں کو بلوچستان میں شکار کی اجازت دینے کا معاملہ زیر سماعت ہے، شکار کیلئے علاقوں کا تعین وزیراعظم کی زیر صدارت کمیٹی کرتی ہے۔