دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، وزیراعظم ،نئی افغان حکومت کے ویژن کی حمایت کرتے ہیں،کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کے لیے بھی مدد فراہم کرے گا، لندن میں افغان کانفرنس سے خطاب،وزیراعظم کی لندن میں اعلیٰ سرکاری حکام و کمپنی سربراہان سے ملاقاتیں

جمعہ 5 دسمبر 2014 05:02

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔5دسمبر۔2014ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی کیونکہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے لیے مشترکہ خطرہ ہے،نئی افغان حکومت کے ویژن کی حمایت کرتے ہیں،کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کے لیے بھی مدد فراہم کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں افغانستان سے متعلق ہونے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں متحدہ حکومت کا قیام ایک اہم سنگ میل ہے اور ہم نئی افغان حکومت کے ویژن کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی سے پاک افغان شراکت سے متعلق امور پر بات ہوئی ہے اور ہمیں افغانستان کو درپیش مسائل کا اندازہ ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پکتیکا اور کابل میں دہشت گرد حملوں پر افسوس ہے، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی جب کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی کے لیے بھی مدد فراہم کرے گا۔

قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف سے روسٹک گلوبل ریسورسز کے سربراہ نے ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیراعظم کی توانائی کے منصوبوں میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا جب کہ اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے توانائی کے قلیل، وسط اور طویل مدتی منصوبے شروع کیے ہیں اور امید ہے کہ روسٹک کارپوریشن بھی پاکستان کے توانائی کے شعبے کے استحکام میں اہم کردار ادا کرے گی۔

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان برطانیہ کو اپنا قریبی دوست سمجھتا ہے۔دونوں ملک امن اورخوشحالی کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ کوششیں کررہے ہیں۔ جمعرات کو برطانوی وزیر داخلہ تھیسریسافی سے ملاقات کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان شاندار سیاسی ورکنگ تعلقات قائم ہیں۔ نواز شریف نے نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں برطانوی حکومت کے تعاون کو سراہا ۔

دونوں ملکوں کے رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین سکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سطح پر تعاون کی وسیع گنجائش کے مواقع موجود ہیں۔ جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے تعلیم اور صحت کے شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں برطانیہ کی حکومت کی طرف سے فراخدلانہ ترقیاتی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے یہ بات وزیر برائے بین الاقوامی ترقی جسٹین گریننگ سے جمعرات کو یہاں ملاقات کے دوران کہی جس میں تعاون کو مزید تقویت دینے اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے صحت و تعلیم کے شعبے میں پاکستان کے لئے ترقیاتی معاونت کی فراہمی پر جسٹین گریننگ کی ذاتی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جولائی 2013ء میں ان کا گزشتہ دورہ پاکستان نہایت کامیاب رہا تھا۔

جسٹین گریننگ نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو یقین دلایا کہ برطانیہ پاکستان میں سماجی اور اقتصادی ترقی کیلئے حکومت پاکستان کی آئندہ بھی حمایت جاری رکھے گا۔ ادھر وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ترقی اور اصلاحات کے ایجنڈے پر پختہ عزم کے ساتھ کاربند ہے اور قیادت بالخصوص توانائی اور تخفیف غربت کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے یہ بات منیجنگ ڈائریکٹر عالمی بینک سری مولیانی اندراوتی کی قیادت میں وفد سے جمعرات کو یہاں لندن کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان کو درپیش چیلنجز کو اپنی ٹھوس اقتصادی منصوبہ بندی‘ بہتر نظم و نسق اور پالیسیوں پر عملدرآمد کے تسلسل کے ذریعے مواقع میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سری مولیانی اندراوتی نے عالمی بینک کے صدر جم کم کا ایک خط بھی پہنچایا جس میں پاکستان میں پولیو اور حفاظتی ٹیکہ جات کے دیگر پروگراموں میں معاونت پیشکش کی گئی۔